کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی میں تحفظ ناموس رسالت مارچ کے شرکاء اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے باعث میٹروپول کا علاقہ میدان جنگ بن گیا ، فائرنگ اورپتھرائو سے ایک شخص جاں بحق اورپولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ، مشتعل افراد نےپولیس کی موبائل کو بھی آگ لگادی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے اتوار کو نرسری سے کراچی پریس کلب تک تحفظ ناموس رسالت مارچ کا اہتمام کیا گیا ،مارچ کے شرکاء میٹرول کے قریب پہنچے تو موقع پر موجود پولیس کی بھاری نفری نے مارچ کے شرکاء کو آگے بڑھنے سے روکنا چاہا تو مشتعل مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھرائو شروع کردیا اور پولیس وین کو آگ لگادی ،مارچ کے شرکاء آگے بڑھے جس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج، شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی ۔اس دوران گولی لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
تحریک لبیک پاکستان کا کہنا ہےکہ گولی لگنے سے جاں بحق ہونیوالا شخص انکا کارکن ہے،پولیس نے درجنوں مشتعل مظاہرین کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کیا۔
دریں اثنا تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے اعلان کیا ہے کہ ہم کراچی آ رہے ہیں اور کارکن کی نماز جنازہ کراچی میں ادا کرینگے پھر دیکھتے ہیں کہ کون سی رینجر اور پولیس ہم پر گولی چلاتی ہے انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے کارکنوں پر ایک بار ہی بم مار کر ان کو ختم کر دو۔