کراچی(اسٹاف رپورٹر )پاکستان ریلوے انتظامیہ نے پاکستان کی قدیمی اور تاریخی ریلوے اسٹیشن جنگ شاہی پر ایکسپریس ریل گاڑیوں کے اسٹاپ ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا پاکستان ریلوے کے اس فیصلے سے کے فور منصوبے سمیت دیگر مختلف کثیر القومی منصوبوں میں شامل ملازمین کیلئے سفر کرنا مشکل ہوگیاہے علاقہ مکینوں اور ملازمین نے اس فیصلے پر شدید اعتراضات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کی عوام کے ساتھ امتیازی سلوک ہے علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ریل گاڑیوں کے اسٹاپ ختم کرنے سے غریب عوام سستی سفری سہولتوں سے محروم ہوگئی ہے سیاسی سماجی سول سوسائٹی اور کاروباری شعبوں کے رہنماؤں نے وفاقی وزیر ریلوے سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ شاہی ریلوے اسٹیشن پر 15 اکتوبر 2024 سے عوام ایکسپریس کا اسٹاپ بھی ختم کر دی گیا ہے جبکہ بہاؤالدین زکریاایکسپریس، ملتان ایکسپریس اور بولان میل کے اسٹاپ پہلے ہی ختم کئے جا چکے ہیں سول سوسائٹی کے رہنما عبدالقادر شیخ کا کہنا تھا کہ ریلوے حکام کو متعدد بار درخواست کرنے کے باوجود حکام جنگ شاہی ریلوے اسٹیشن کی کم آمدنی کا بہانہ کرکے اسٹاپ بحال نہیں کرتے انہوں نے بتایا کہ ریلوے حکام کی جانب سے جنگ شاہی پرایکسپر یس ٹرینوں کی ٹکٹوں کا ریزرویشن کوٹہ مختص نہیں کیا گیا ہے جس کے باعث آمدنی کم ظاہر ہوتی ہے مسافروں کو مجبوراً کراچی یا حیدرآباد سے بکنگ کروانی پڑتی ہے انکا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس 2019 سے قبل جنگ شاہی پر بہاوالدین زکریا، ملتان ایکسپریس اور بولان میل کا اسٹاپ تھا مگر اسے بلا جواز ختم کر دیا گیا تھا اور آج 15 اکتوبر 2024 سے عوام ایکسپریس کا اسٹاپ بھی ختم کر دیا گیا ہے جس کے بعد جنگ شاہی پر اب صرف تین لوکل سطح کی ریل گاڑیوں کے اسٹاپ رہ گئے ہیں ایکسپریس ریل گاڑیوں کے اسٹاپ ختم کردیے گئے ہیں جس کے بعد ضلع ٹھٹہ اور سجاول کا ریلوے کے ذریعے پورے ملک سے رابط مکمل طور پر منقطع ہوگیا ہے مقامی رہنماؤں نے صدر پاکستان، وزیر اعظم وفاقی وزیر ریلوے، سی ای او پاکستان ریلوے رکن قومی اسمبلی ٹھٹہ اور رکن قومی اسمبلی سجاول سے فوری ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ ریل گاڑیوں کے اسٹاپوں کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے ۔