• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آکسفورڈ یونیورسٹی چانسلر شپ، بانی پی ٹی آئی سے متعلق قانونی رائے سامنے آگئی

برطانیہ کی معروف قانونی فرم میٹرکس چیمبرز نے بانی پی ٹی آئی کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی چانسلر شپ کے معاملے پر رائے کا اظہار کردیا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیت پر رائے کےلیے میٹرکس چیمبرز سے رابطہ کیا تھا۔

لندن کے سینئر قانون دان ہیوساؤتھی نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ضوابط کے مطابق چانسلر شپ کے اہل نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی مجرمانہ سزا پانے کے سبب یونیورسٹی کی چانسلر شپ کے عہدے کے لیے اہل نہیں رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے بطور امیدوار آکسفورڈ کونسل کے چیئرٹی ریگولینشز کا جائزہ لیا جارہا ہے، یونیورسٹی نے بانی پی ٹی آئی کے چانسلر کا انتخاب لڑنے پر قانونی رائے طلب کی ہے۔

پالیسی ایڈوکیسی گروپ بیلٹ وے گرڈ نے میٹرکس چیمبرز کے ہیو ساؤتھی کی قانونی رائے پر تجزیہ دیا اور کہا کہ بطور ٹرسٹی خدمات سرانجام دینے والوں سے شفافیت اور ایمانداری کی توقع کی جاتی ہے۔

تجزیے میں مزید کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کے تناظر میں یہ سوالات اٹھے ہیں کہ کیا وہ ان تقاضوں کو پورا کرتے ہیں؟

تجزیے میں یہ بھی کہا گیا کہ چانسلر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ آکسفورڈ کے عالمی مفادات کی نمائندگی اور اقدار برقرار رکھے، چانسلر یہ توقع بھی کی جاتی ہے کہ وہ یہ عہدہ سنبھال کر سیاسی منصب لینے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔

آکسفورڈ ایلومنائی کیمونٹی آف پاکستان نے کسی بھی امیدوار کی مخالفت یا توثیق کی تردید کردی اور کہا کہ میڈیا میں آئےچند بیانات ہماری اجتماعی آوازکی نمائندگی نہیں کرتے۔

دوسری طرف عمران خان کے ساتھی ذلفی بخاری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنا ان کے کردار کی مضبوطی اور عزم کی مثال ہے۔

یاد رہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے 175 سابق طلبہ نے بانی پی ٹی آئی کے حق میں ایک پٹیشن پر دستخط کیے تھے۔

خاص رپورٹ سے مزید