اسلام آباد(نمائندہ جنگ)وزیر اعظم شہباز شریف سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے اجلاس کے موقع پر تاجکستان کے وزیرا عظم قاہر رسول زادہ‘ بیلاروس کے وزیر اعظم رومن گولوو چینکو ‘ کرغزستان کی وزراکابینہ کے چیئرمین اکیل بیک جاپاروف‘ترکمانستان کے وزراء کی کابینہ کے نائب چیئرمین اور وزیر خارجہ امور راشد میریدوف اورقازقستان کے وزیراعظم اولزہاس بیکوتینوونے منگل کو یہا ں الگ الگ ملاقات کی۔ جن میں مختلف شعبہ جات بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، توانائی‘ علاقائی روابط ‘زرعی مشینری ‘مشترکہ طور پر ٹریکٹرز کی تیاری اور مواصلات کے شعبوں میں قریبی اور باہمی فائدہ مند تعاون کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا جبکہ پا ک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے بیلا روس کے وزیراعظم رومن گولوو چینکونے ملاقات کی جس میں خطے کی صورتحال‘دوطرفہ سیکورٹی اور دفاعی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیاگیا‘ادھرصدر مملکت سے چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے ملاقات کی ۔
اس موقع پر لی چیانگ کا کہنا تھاکہ پاکستان اور چین باہمی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے تعاون جاری رکھیں گےجبکہ صدرزرداری نے کہاکہ پاک چین دوستی کے دشمن چینی شہریوں کو نشانہ بنا کر دوطرفہ تعلقات خراب کرنے اور سی پیک منصوبوں کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘دشمن اپنی مذموم کوششوں میں کامیاب نہیں ہوں گے ۔
صدر زرداری کی جانب سے لی چیانگ کے اعزاز میں ایوان صدر میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔ ظہرانے میں وزیر اعظم شہباز شریف‘چیئرمین سینیٹ یوسف گیلانی‘وفاقی وزراء، سروسز چیفس‘ صوبائی گورنر ز اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق صدر زرداری سے لی چیانگ نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں معیشت، سرمایہ کاری اور علاقائی روابط سمیت اہم شعبوں میں دو طرفہ اسٹریٹجک تعاون مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ دونوں ممالک پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر عملدرآمد تیز کریں گے۔