کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ نورین نیازی نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے جیسے جیل کے اندر مارشل لاء لگا ہوا ہے،رہنما مسلم لیگ نون ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ڈاکٹر سے ملاقات کی کمٹمنٹ کی گئی ہے اس کو حکومت کو پورا کرے گی ،سینئر رہنما پی ٹی آئی شعیب شاہین نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم صبح سے شام تک بیٹھے رہے ملاقات نہیں کرنے دی گئی ،صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ریاست علی آزاد نے کہا کہ آج بہت کامیاب آل پاکستان وکلا کنونشن کراچی بار ایسوسی ایشن نے کنڈکٹ کیا ہے ،سب نے متفقہ طور پر مجوزہ ترمیم کو مسترد کیا ہے اور حامد خان نے کہا کہ یہ جو ترمیم کرنے جارہے ہیں یہ وکلاء کی لاشوں پر سے گزر کر کرنی ہوگی۔عمران خان کی ہمشیرہ نورین نیازی نے کہا کہ ہم سے کسی نے رابطے نہیں کیا ہے نہ ہی ہمیں کچھ بتایا گیا ہے۔ میں ملاقات کرنا چاہتی تھی ہم پہلے ہی پریشان تھے اور آج ملاقات نہ کروا کر ہمیں مزید پریشان کیا گیا ہے ہمیں امید تھی کہ آج ڈاکٹر عاصم سے ملاقات کرادی جائے گی۔ آخری ملاقات دو یا تین تاریخ کو ہوئی تھی اور اُن کی صحت ٹھیک تھی۔ بہنوں سے بھی عدالت میں جوڈیشل ریمانڈ کے وقت ملاقات ہوئی تھی تب سے اب تک اُن سے بھی ملاقات نہیں ہوسکی ہے اس معاملے پر بھی اپیل کر رکھی ہے ۔ ہائیکورٹ اسلام آباد میں بھی پٹیشن دی ہوئی ہے انہوں نے سترہ تاریخ کو ری لسٹ کیا ہوا ہے۔ اٹھارہ یا انیس کو شاید جیل کھل جائے گی تب شاید اجازت مل جائے ۔تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے جو کوششیں کی جارہی ہیں میں وہ نہیں جانتی ۔ تحریک انصاف کی قیادت کی طرف سے مجھے کوئی اپ ڈیٹ نہیں دی گئی جبکہ ڈاکٹر عاصم نے مجھے بتایا تھا کہ وہ آج سارا دن اڈیالا جیل کے باہر انتظار کرتے رہے اور کل پورا دن اسلام آباد میں انتظار کرتے رہے۔مجھے ذاتی طور پر کوئی پریشانی نہیں ہے ۔میں سیاست میں ایکٹو نہیں ہوں ۔