کراچی (سید محمد عسکری) اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت انٹر سائنس بارہویں جماعت ، جنرل سائنس ( کمپیوٹر ) کے سالانہ امتحانات برائے 2024 میں پوزیشن لانے والے میں طلبہ نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کیلئے ذریعہ تعلیم قومی زبان میں ہونی چاہئے، پہلی اور دوسری پوزیشنز بالترتیب طالبات مانیہا نور رفعت اور مریم رسول کے نام رہیں جبکہ تیسری پوزیشن تیسری محمد عبد اللہ چو ہدری نے حاصل کی ۔ طالبات منیحہ نور اور مریم رسول نے بتایا کہ انہوں نے کبھی ٹیوشن نہیں لی جبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے محمد عبداللہ نے بتایا کہ ان کا گیم ڈولپمنٹ میں ماسٹرز کرنے کا ارادہ ہے ۔ پہلی پوزیشن ہولڈر منیحہ نور نے کہا کہ شروع سے رجحان کمپیوٹر سائنس میں عثمان پبلک اسکول سے میٹرک کیا اور آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول سے انٹر کیا اور کبھی ٹیوشن نہیں لی، انہوں نے کہا کہ داخلے آئی بی اے کے شعبہ کمپیوٹر سائنس میں ہور ہے جہاں میری 95 فیصد ساتھیوں کا تعلق اے لیول سے ہے اور ان کو دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ اے لیول کا نظام اور نصاب ہمارے انٹر کے نظام سے کافی بہتر اور ایڈوانس ہے ۔انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی وجہ سے نو جوان باہر جارہے ہیں ، دوسری پوزیشن ہولڈر مریم رسول نے کہا کہ انہیں ریاضی پسند تھا اور انٹر میں انہوں نے ریاضی میں 99 نمبر لئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ میں نے تابانی کالج سے پڑھا اور وہیں سے بی اے کرنے کا ارادہ ہے۔ کبھی ٹیوشن نہیں لی ہمیں اردو زبان کو اہمیت دینی چاہئے اور یورپ کی طرح ہمارا مکمل نصاب بھی قومی زبان میں ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں تعلیم اور شعور کی کمی ہے جسے دور کرنا ضروری ہے۔ تیسری پوزیشن ہولڈر محمد عبد اللہ چو ہدری نے کہا کہ انہوں نے آدم جی سائنس کالج سے پڑھا جہاں حاضری پر اتنی تو جہ نہیں دی جاتی تھی تاہم میں ریگولر طالب علم تھا، انہوں نے کہا کہ انہوں نے طبیعات اور لازمی مضامین کی ٹیوشن لی اس وقت فاسٹ کے شعبہ کمپیوٹر سائنس میں داخلہ ہو چکا ہوں، آگے گیم ڈیولپمنٹ میں ماسٹرز کرنے کا ارادہ ہے، انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو پاکستان میں مواقع نہیں ملتے اس لئے وہ باہر جاتے ہیں۔قبل ازیں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے بارہویں جماعت سائنس جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2024ء کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔