کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنمامرتضٰی وہاب نے کہا ہے کہ کوئی نیا ملٹری کورٹ پاکستان میں تشکیل نہیں دیا جارہا ہے اور نہ کچھ زیر غور ہے،ن لیگ کے رہنما عرفان صدیقی نے کہاکہ اگر یہ معاملہ وجود میں آجاتا ہے تو پانچ سات ججز آئینی معاملات دیکھیں گے باقی ججزآئینی معاملات نہیں سنیں گے، اگر مولانا آن بورڈ آجاتے ہیں تو ہمیں کسی اور کی ضرورت نہیں ہے ،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے کے نکات سامنے آگئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنمامرتضٰی وہاب نے کہا کہ بنیادی ٹارگٹ یہ تھا کہ ایسا فورم بنایا جائے جو لوگوں کو فوری انصاف دے سکے اور چاروں صوبوں میں قانون کے حوالے سے پرویلنس ہو کیوں کہ ماضی میں نظر آیا ہے کہ قانون ایک ہی ہے لیکن صوبوں میں اس کا اطلاق مختلف طریقے سے ہوتا ہے ۔ توقع ہے یہ تمام چیزیں طے ہوجائیں گی تو تفصیلات پبلک کر دی جائیں گی۔آئینی بینچ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اگر اس بات کا جواب دے دوں تو آپ بریکنگ نیوز بنا دیں گے میرے خیال سے جس چیز کا وقت ہوتا ہے اسی ٹائم پر ہونا چاہیے میرے لیے بات کرنا یہ مناسب نہیں ہوگا۔ بلاول کے نزدیک آئینی عدالت کا جو تصور ہے اس میں چاروں صوبوں کی برابری کے ساتھ نمائندگی ہے اور چیف جسٹس روٹیشن پر اپائنٹ ہوں ۔دوسرا جو بلاول کا نقطہ نظر تھا کہ جو ججز کی تعیناتی کا پراسیس ہے اس میں کہیں نہ کہیں زیادہ شفافیت لانے کی ضرورت ہے۔سپریم جوڈیشل کونسل کی پروسیڈنگ ہوتی ہیں ان کا ریکارڈ پبلک نہیں کیا جاتا اس حوالے سے جو ہماری گفتگو تھی اس پر پیپلز پارٹی نون لیگ اور جے یو آئی کا اتفاق ہے۔