وٹفورڈ( نمائندہ جنگ ) بھارت کو چاہئے وہ پاکستان کے ساتھ مثبت رویہ اختیار کرنے کیلئے اقدامات ،الزامات تراشی سے اجتناب ،اپنی خارجہ پالیسی کا محاسبہ کرے ۔بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر خالی ہاتھ آئے اور کانفرنس میں حاضر ی لگا کر واپس بھارت چلے گئے لیکن پاکستان کے ساتھ مثبت رویہ اختیار نہیں کیا۔ ان خیالات کا اظہار امریکہ سے برطانیہ آئے ہوئے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور کاروباری شخصیت ملک نعیم اختر نے وٹفورڈ میں پارٹی ورکرز کے ساتھ گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ملک نعیم اختر نے کہا پاکستان نے عالمی امن ، دہشت گردی کے خاتمے اور علیحدگی پسند ی کے خلاف قربانیاں دی ہیں جب کہ بھارت نے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ دہلی سے لے کر اقوام متحدہ کے ایوانوں تک پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا ۔ بھارت کینیڈا اور پاکستان کے خلاف دہشت گردی کر رہا ہے، بھارت اس دہشت گردی کو روکے۔ یہی رویہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیر ی عوام کے خلاف اختیار کر رکھا ہے ، انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک متنازع ریاست ہے ، بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی سہ فریقی کانفرنس بلانے کے اقدامات کرے ، شنگھائی کانفرنس کے تحت کشمیر ی عوام کو آنے جانے کی اجازت دے تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے، مقبوضہ کشمیر میں انتظامی انتخابات کرا نے سے ریاست کی متنازع حیثیت ختم نہیں ہو جاتی جب تک کشمیر ی عوام کو حق خودارادیت نہیں دیا جاتا۔ ملک نعیم اختر نے کہا کہ اسلام آباد میں شنگھائی کانفرنس منعقد کرنے سے پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا ، وزیراعظم پاکستان نے اپنے خطاب میں تعمیری اور موجودہ حالات کی ترجمانی کی، خطے کے معاشی اور عالمی تنازعات باہمی سطح پر حل کرنے کیلئے رکن ممالک مثبت اور تعمیری کردار ادا کریں۔ ملک نعیم اختر نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا یہ المیہ ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں نے جمہوریت کو ذریعہ معاش بنایا ہوا ہے ، عوام کی ملکی تعمیر و ترقی سے توجہ ہٹانے کیلئے بانی تحریک انصاف عمران خان پر جھوٹے مقدمات قائم کر کے جیل میں ڈالا ہوا ہے۔ یہ جمہوریت نہیں، ہیپو کریسی ہے،پاکستان عدم استحکام ، اقتصادی و معاشی بدحالی کاشکار ہے ، عمران خان کے خلاف مقدمے بازی سیاسی و انتقامی ہے، اس سے ملک میں سیاسی انارکی مزید پھیل رہی ہے،عمران خان کو باعزت رہاکیا جائے۔ ملک نعیم اخترنے کہا کشمیر ی عوام ہمارے بھائی ہیں، ان کو انٹر نیشنل ائر پورٹ دیا جائے، بیرون ملک کشمیر ی عوام کو آزاد کشمیر جانےکیلئے ائر پورٹکا ہوناضروری ہے۔ ائر پورٹ کی تعمیر سے آزاد کشمیر میں سیاحت کی انڈسٹری اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا ۔ انہوں نے کہاکشمیر ی قیادت کو متحد ہو کر کشمیر پر بھارت کے منفی رویہ کے خلاف احتجاجی پٹیشن دینی چاہئے تھی۔ اس سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو منفی پیغام گیا ہے ۔سہولت کاروں کی خاموشی باعت ندامت ہےجنہوں نے کشمیرہائوس میں پناہ لے رکھی ہے۔اس موقع پر انجینئر عثمان علی خان، بختاور علی خان، ملک محمد اقبال، ملک محمد فاروق اور دیگر بھی موجود تھے۔