• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ یونیورسٹی، انٹری ٹیسٹ کے پہلے مرحلے میں ناکامی کی غیر معمولی شرح

حیدرآباد (بیورو رپورٹ) سندھ یونیورسٹی کے انٹری ٹیسٹ کے پہلے مرحلے میں ناکامی کی غیر معمولی شرح نے تعلیمی معیار اور امتحانی نظام پر سنگین سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 9,100امیدواروں میں سے 6,789طلباء امتحان میں ناکام ہوچکے ہیں جبکہ صرف 2311 طلباءپاس ہوسکے ہیں‘ پاس ہونے کے لیے طلباءکو کم از کم 40نمبر حاصل کرنے تھے تاہم 6789 امیدوار اس ہدف تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ مزید پریشانی کی بات یہ ہے کہ پاس ہونے والے طلباءمیں سے چند ہی ایسے ہیں جنہوں نے 70سے 80نمبر حاصل کیے ہیں‘ یہ نتائج تعلیمی نظام کے مستقبل کے حوالے سے سنگین تشویش پیدا کر رہے ہیں۔ حق پرست امیدوار ایڈووکیٹ محمد راشد خان نے اس صورتحال پر اپنے گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خطرناک رجحان ہے‘ خاص طور پر ان طلباءکے حوالے سے جنہوں نے اس سال MDCAT (میڈیکل کالج انٹری ٹیسٹ) دیا اور حیرت انگیز طور پر 200میں سے 200یا 190نمبر اسکور کیے۔ مگر وہی طلباءسندھ یونیورسٹی کے اس عام انٹری ٹیسٹ میں ناکام ہو رہے ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید