اسلام آباد ( جنگ نیوز) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم ’’ بالذت ‘‘ ہو یا ’’بے لذت‘‘حصہ نہیں بنیں گے، قانون کے مطابق سینئرترین جج چیف جسٹس بنتا ہے ، پھرکیا ضرورت تھی اس جیسی غیر آئینی ترامیم کی،غیر آئینی حکومت کو آئین میں ترمیم کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں، قانون کے مطابق سینئرترین جج چیف جسٹس بنتا ہے ،کیا ضرورت تھی اس جیسی غیر آئینی ترمیم کی، ہم اس گناہ میں بے لذت ہے یا با لذت ہے کا حصہ قطعاً نہیں بنیں گے۔ بہت سارے ججز اور وکلاء اس آئینی ترامیم کے مخالف ہیں۔ شہباز اینڈ کمپنی اگر چاہتی ہے کہ یہ ملک ان بحرانوں سے نکلے تو اس کا بہترین علاج یہ ہے کہ عمران خان کو ضمانت پر رہا کرکے ساری پارٹیوں بشمول ججز ، فوج ، صحافی ، وکلاء اور تمام سٹیک ہولڈرز کی کانفرنس بلائی جائے جو ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے اور صحیح بنیادوں پر چلانے کا راستہ تلاش کرے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان ہم نے اس لیے بنائی کہ یہاں ایک جمہوری آئین ہو، پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہو ، ہر ادارہ چاہے دفاعی ہو یا سویلین،اپنے فریم میں آزاد ہو اور سب پارلیمنٹ کے ماتحت ہوں۔