کراچی (رفیق مانگٹ) بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے اترپردیش کے رہنما کا بیٹا پاکستانی لڑکی پر دل ہار بیٹھا اور اس سے آن لائن شادی کی تقریب نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرلی۔
جونپورکےمحمد عباس حیدر کی شادی لاہور میں عندلیب زہرا سے طے تھی۔ ویزا کی درخواست حکومت ہندوستان کو دی مگر ویزا نہ ملا، لاہور میںلڑکی کی والدہ طبیعت بگڑ گئی ، آئی سی یو میں داخل کرایا گیا۔ بی جے پی کے ایم ایل سی برجیش سنگھ پرشو بھی شادی میں موجود تھے۔
ہندوستان ٹائمز،و دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان و بھارت کے مابین سرحد کی لکیریں اور دیواریں ہیں لیکن دونوں ممالک کے لوگوں کے دلوں میں رشتے مسلسل مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں، ایسا ہی بھارتی ریاست اترپردیش کے شہرجونپور میں دیکھنے کو ملا جہاں بی جے پی رہنما تحسین شاہد کے بیٹے محمد عباس حیدر کی شادی لاہور میں عندلیب سے طے ہوئی تھی لیکن ویزا نہ ملنے کی وجہ سے ویڈیو کال کے ذریعے دونوں اطراف سے مولانا نے نکاح پڑھایا، شادی میں سیکڑوں لوگ باراتی بن کر شریک ہوئے، وہیں لاہور میں دلہن کے گھر بھی لوگ شادی میں جمع ہوئے دونوں کا نکاح ہونے کے بعد اب دلہے کودلہن کی پاکستان سے ویزا ملنے کے بعد رخصتی کا انتظار ہے۔
جونپور کے مخدوم شاہ اڈہن کےرہائشی و بی جے پی کے کارپوریٹر تحسین شاہد نے ایک سال قبل اپنے بڑے بیٹے محمد عباس حیدر کی شادی اپنے رشتہ دار عندلیب زہرا سے طے کی تھی جو لاہور کی رہائشی ہیں اور شادی کے لیے ویزا کی درخواست حکومت ہندوستان کو دی تھی.
شادی کی تاریخ قریب آتے ہی ان کی پریشانی بڑھ گئی اس دوران پاکستان میں لڑکی کی والدہ رانا یاسمین زیدی کی طبیعت بگڑ گئی اور انہیں اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ایسی حالت میں تحسین شاہد نے لاہور اپنی بہن سے گفتگو کر کے آن لائن نکاح کرانے کا فیصلہ لیا اور آخرکار امام باڑہ کلو مرحوم میں تحسین شاہد اپنے ساتھ سیکڑوں باراتیوں کو لیکر پہنچے اور ٹی وی اسکرین پر سبھی کے سامنے آن لائن نکاح کروا دیا۔
عالم دین مولانا محفوظ الحسن خان نے نکاح پڑھانے کے بعد بتایا کہ دین اسلام میں لڑکی کی اجازت ضروری ہے ایسی صورت میں یہ اجازت درکار ہے کہ وہ آن لائن مولانا کو دے یا آف لائن تو دونوں مولانا اکٹھے بیٹھ کر نکاح کرا سکتے ہیں۔