• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، کیڈٹس کالیجز، پبلک اسکولز کے لیے 10 سال میں جاری فنڈز کی تفصیلات طلب

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے چیف سیکریٹری سندھ سے صوبے بھر میں قائم کیڈٹس کالجز اور پبلک اسکولز کے لئے گذشتہ دس سال میں جاری کئے گئے فنڈز کی مکمل تفصیلات طلب کر لی ہیں، عدالت کاکہنا تھا کہ کیڈٹس کالجز اور پبلک اسکولز کا قیام عوامی فنڈز سے عمل میں آیا، کمرشل بنیادوں پر چلایا جارہا ہے، 10فیصد طلبہ کو مفت تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت ۔ سیکریٹری ایجوکیشن اسکولز اور سیکریٹری کالجز کو حکم دیا کہ ہر اسکول اور کیڈٹس کالج میں10فیصد طلبہ کو مفت تعلیم فراہم کرنے کے قانون پر عمل درآمد یقینی بنائیں اور چیف سیکریٹری سندھ کو مزید ہدایت کی ہے کہ وہ سیکریٹری ایجوکیشن کالج ، سیکریٹری اسکولز اور وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم کی ممبر ڈاکٹر شیریں ناریجو پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیں اور تین رکنی کمیٹی تحقیقات کرے کہ آیا 10فیصد غریب مستحق طلبہ کو مفت تعلیم دینے کے قانون پر عمل درآمد ہو رہا ہے یا نہیں اور اس حوالے سے اپنی رپورٹ مرتب کرے۔ عدالت عالیہ نے آبزرویشن میں کہا ہے کہ کیڈٹس کالجز اور پبلک اسکولز کا قیام عوامی فنڈز سے عمل میں آیا ہے اور مذکورہ تعلیمی اداروں کو کمرشل بنیادوں پر چلایا جارہا ہے لہٰذا تین رکنی کمیٹی اس بات کی تحقیقات بھی کرے کہ قانون میں اس بات کی گنجائش ہے کہ مذکورہ تعلیمی اداروں کو کمرشل بنیادوں پر چلایا جا سکے اور اس حوالے سے کوئی پالیسی ہے تو اسے واضح کیا جائے۔ عدالت عالیہ نے تین رکنی کمیٹی کے لئے یہ حکم بھی دیا ہے کہ جن علاقوں میں کیڈٹس کالجز اور پبلک اسکولز قائم ہیں وہاں کے مقامی بچوں کی نمائندگی ہونی چاہئے اور ان بچوں کو تعلیم کے حصول میں رعائت بھی دینی چاہئے ۔ جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے چیف سیکریٹری کو حکم دیا گیا ہے کہ مذکورہ احکامات کی تعمیل کر کے دو ماہ میں تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ شہری بہزاد حیدر نے سندھ حکومت و دیگر کے خلاف آئینی درخواست دائر کی جبکہ کیس کی پیروی عظمت حسین ایڈووکیت نے کی۔
اہم خبریں سے مزید