• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاء یونیورسٹی کیلئے واحد نام ارسال، دو جامعات میں وی سی کی عدم تقرری

کراچی( سید محمد عسکری) شہید ذولفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء میں مستقل وائس چانسلر کے تقرر کے سلسلے میں واحد نام کلیئرنس کے لے انٹیلیجنس اداروں کو بھیج دیا گیا ہے مگریونیورسٹی آف لاڑکانہ اور یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ میں امیدواروں کی انٹیلی جنس کلیئرنس ہونے کے کئی ماہ بعد بھی ان دو جامعات میں وائس چانسلر کے تقرر کا فیصلہ نہیں ہوسکا ہے جب کہ ان دونوں جامعات میں بھی صرف ایک ایک امیدوار ہی میدان میں باقی رہ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہید ذولفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء میں تلاش کمیٹی نے وائس چانسلر کے عہدے کے لیے کسی بھی امیدوار کی سفارش نہیں کی تھی جب کہ دوران انٹرویو ایک امیدوار عبدالرحیم سومرو کو اہل قرار پایا تھا لیکن تین امیدواروں کا پینل نہ ہونے کی وجہ سے کسی امیدوار کا نام نہیں بھیجا گیا لیکن جب لاء یونیورسٹی میں مستقل وائس چانسلر کی عدم تقرری کا معاملہ عدالت میں گیا تو پھر وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ بورڈز و جامعات نے واحد اہل امیدوار عبدالرحیم سومرو کا نام سیکورٹی کلیئرنس کے لیے بھیج دیا تاکہ سیکورٹی کلیئرنس کی صورت میں انھیں وائس چانسلر بنایا جاسکے۔ یونیورسٹی آف لاڑکانہ میں وائس چانسلر کے عہدے کے لیے قائد عوام یونیورسٹی نوابشاہ کے پی وی سی ڈاکٹر زاہد حسین ابڑو پہلے نمبر پر تھے، دوسرے نمبر پر آئی بی اے سکھر کے پرووائس چانسلر ڈاکٹر مدد علی شاہ اور تیسرے نمبر پر جامعہ سندھ کے شعبہ معاشیات کے چیرمین ڈاکٹر رفیق چانڈیو تھے۔ ڈاکٹر مدد علی شاہ کو نوابشاہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کردیا گیا جب کہ تیسرے نمبر کے امیدوار رفیق چانڈیو کی انٹیلیجنس کلیئرنس نہیں ہوسکیاس طرح ڈاکٹر زاہد حسین ابڑو یونیورسٹی آف لاڑکانہ کے لیے واحد امیدوار رہ گئے ہیں تاہم رفیق چانڈیو کا داعوی ہے کہ ان کی کلیئرنس ہوچکی ہے۔ یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ کے لیے پہلے نمبر پر ڈاکٹر ارشد سلیم کو رکھا گیا تھا ، دوسرے نمبر پر ٹیکنیکل یونیورسٹی خیر پور کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مدد علی شاہ اور تیسرے نمبر پر سندھ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر امام الدین کھوسو کو رکھا گیا تھا۔ ڈاکٹر ارشد سلیم کی انٹیلیجنس کلیئرنس نہیں ہوسکی جب کہ ڈاکٹر مدد علی شاہ کو نوابشاہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کردیا گیا اس طرح امام الدین کھوسو یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ کے لیے واحد امیدوار رہ گئے ہیں جب کہ ان دونوں جامعات میں وائس چانسلر کے تقرری کے لیے سمری کئی ماہ سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں زیر التواءہے۔ادہر معلوم ہوا کہ یونیورسٹی آف لاڑکانہ میں آوٹ آف میرٹ تعینات قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر عثمان کہیریو نے چند ماہ کے دوران 50 سے زائد غیر قانونی سفارشی بھرتیاں بھی کر لی ہیں جن کا انکو اختیار ہی نہیں تھا۔
اہم خبریں سے مزید