• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے چاروں خواتین تنگ کرتی تھیں، اس لیے قتل کیا: ملزم کا بیان

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

کراچی کے علاقے لی مارکٹ میں 4 خواتین کے قتل میں ملوث ملزم نے اعترافِ جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خواتین مجھے تنگ کرتی تھ اس لیے انہیں قتل کیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں لی مارکیٹ میں 4 خواتین کے قتل میں ملوث ملزم بلال کو پیش کیا گیا۔

 4 خواتین کے قتل کے مقدمے کی سماعت کے دوران پولیس نے عدالت سے تحقیقات کے لیے ملزم کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، تاہم عدالت نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔

دورانِ سماعت عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ کیا وجہ تھی جو تم نے ان خواتین کو قتل کر دیا، جس پر ملزم نے عدالت میں بیان دیا کہ یہ مجھے تنگ کرتی تھیں اس لیے انہیں قتل کیا۔

عدالت نے کہا کہ اگر اتنا ہی تنگ کرتی تھیں تو تم گھر چھوڑ کر بھی جا سکتے تھے، جس پر ملزم نے عدالت کو بتایا کہ میں ویڈیوز بنانے کی وجہ سے صرف بہن کو قتل کرنا چاہتا تھا۔

ملزم کے جواب پر عدالت نے استفسار کیا کہ تو پھر باقی خواتین کو کیوں مار دیا؟ جس پر ملزم نے بتایا کہ اس لیے مارا تاکہ کوئی ثبوت نہ بچے۔

پولیس نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ مقدمہ گھر کے سربراہ محمد فاروق کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

مقدمے کے مدعی کا کہنا ہے کہ جب گھر پہنچا تو چاروں خواتین کی لاشیں پڑی تھیں، فوری پولیس کو اطلاع دی، بیٹا گھر آیا تو اس کی کلائی اور بائیں ہاتھ پر زخم کا نشان تھا، کٹ سے متعلق پوچھنے پر بلال خاطر خواہ جواب نہیں دے سکا تھا۔

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ٹی وی نکالی اور تحقیقات کیں تو ملزم بلال کے خلاف ثبوت ملے جبکہ ملزم بلال قتل کی واردات کا اعتراف کر چکا ہے۔

پولیس کے مطابق گھر کی خواتین کا سوشل میڈیا پر بہت زیادہ رجحان قتل کی وجہ بنا۔

ملزم نے نیپئر کے علاقے سے چاقو خریدا اور اس پر مزید دھار لگوائی، ملزم سے آلۂ قتل، خون آلود جوتے، دستانے اور دیگر سامان برآمد کیا گیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید