اسلام آباد( طاہر خلیل/مانیٹرنگ ڈیسک ) صدر مملکت آصف علی زرداری نے 26 ویں آئینی ترمیم پر دستخط کردیئے جس کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا‘ آئینی ترمیمی بل 2024ء ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا۔
نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی جبکہ ملک میں نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے فیصلے کی گھڑی بھی قریب آن پہنچی‘چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
خصوصی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس آج شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کرلیا گیاجس میں نئے چیف جسٹس کی تقرری سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا ۔موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تین سینئر ترین ججز کے نام کمیٹی کو بھیجیں گے۔
اس وقت جسٹس منصور علی شاہ‘ جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیی آفریدی سپریم کورٹ کے سینئرترین جج ہیں‘وزارت قانون کی جانب سے منگل کو(آج ) سپریم کورٹ کے تین ججز کی سمری اس پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے جانے کا امکان ہے۔
کمیٹی کیلئے سینیٹ سے چار نامزد ممبران میں جے یوآئی کے کامران مرتضیٰ‘ پیپلز پارٹی کے فاروق نائیک‘ ن لیگ کے اعظم نذیر تارڑ جبکہ پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی ظفر شامل ہیں۔ اسی طرح خصوصی کمیٹی کے لیے قومی اسمبلی کے 8 ارکان مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف‘ احسن اقبال اور شائستہ پرویز شامل ہیں۔
پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف ‘ نوید قمر‘ تحریک انصاف کی جانب سے بیرسٹر گوہر‘ صاحبزادہ حامد رضا اورایم کیو ایم پاکستان کی رعنا انصار بھی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا حصہ ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے بعد وزارت قانون سے تین سینئر ججز کا پینل طلب کیا جائے گا۔
کمیٹی ججز کے پینل میں سے چیف جسٹس پاکستان کا انتخاب عمل میں لائے گی۔ قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نےخصوصی کمیٹی کے قیام کے لئے چیئرمین سینیٹ یوسف گیلانی‘ن لیگ‘پیپلز پارٹی‘ایم کیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کو خطوط ارسال کئے تھے۔
اسپیکر کا خط موصول ہونے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے بھی پارلیمانی لیڈرز کو خط لکھ کر ان سے نام مانگے تھے ۔خصوصی کمیٹی میں پارلیمانی جماعتوں کی متناسب نمائندگی کا فارمولا بھی تیار کر لیا گیا۔
فارمولے کے مطابق 39 ارکان قومی اسمبلی پر سیاسی جماعت کو خصوصی کمیٹی میں ایک نشست الاٹ ہوگی جبکہ سینیٹ میں 21 ممبران پر ایک نشست ملے گی۔نئے قانون کے تحت 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد چیف جسٹس کی تقرری 3 دن قبل ہو گی‘چیف جسٹس 22 اکتوبر رات 12 بجے تک 3 نام آئینی کمیٹی کو بھیجنے کے پابند ہیں۔