• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

26 ویں ترمیم کا علم نہیں، نہ بتائیں کیا سن سکتے ہیں اور کیا نہیں، چیف جسٹس

اسلام آباد(ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق نظرثانی درخواست کے دوران چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور حامد خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا26ویں ترمیم کا علم نہیں، نہ بتائیں کیا سن سکتے ہیں اور کیا نہیں جس پر حامد خان نے چیف جسٹس سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا میںایسے شخص کے سامنے دلائل نہیں دے سکتا جو ہمارے خلاف بہت متعصب ہو۔

دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے بینچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا موجودہ 3 رکنی بینچ کیس نہیں سن سکتا، سنی اتحاد کونسل کیس میں 13 رکنی بینچ فیصلہ دے چکا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا مخصوص نشستوں کے کیس میں نظرثانی زیر التوا ہے، کوئی ایسا فیصلہ نہیں دیکھیں گے جس پر نظرثانی زیر التوا ہے، آپ کیس چلانا چاہتے ہیں یا نہیں، آپ نے اپنی بات تو کرنی ہی کرنی ہے، جو کہنا ہے منہ پر کہنا چاہیے، ٹیلی ویژن پر بیٹھ نہیں کہنا چاہیے، ہمارے منہ پر جو مرضی کہیں، پیٹھ پیچھے نہیں، آپ نے دلائل کیوں نہیں دینے، جواب دیں؟ حامد خان نے کہا کہ مجھے دلائل نہیں دینے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا آپ کیس چلانا چاہتے ہیں یا نہیں؟ جس پر حامد خان بولے میں اب وہ کہہ دیتا ہوں جو کہنا نہیں چاہتا تھا، قاضی فائز عیسیٰ نے کہ منہ پر بات کرنے والےکو میں پسند کرتا ہوں۔

دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے بینچ پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا موجودہ 3 رکنی بینچ کیس نہیں سن سکتا۔

اہم خبریں سے مزید