اسلام آباد(نمائندہ جنگ ، ایجنسیاں) صدر مملکت آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس آف پاکستان مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیاہے، وہ ہفتے کو حلف اٹھائینگے۔
نامزد چیف جسٹس کی جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس منصور علی شاہ سے انکے چیمبر میں ملاقات ہوئی جس میں جسٹس یحییٰ نے نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد وصول کی۔
نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی ملازمت سے سبکدوش ہونے والے موجودہ چیف جسٹس فائز عیسیٰ کے اعزاز میں دیئے گئے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرینگے، وکلاء تنظیموں اور رہنماؤں کا چیف جسٹس کیلئے یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کا خیر مقدم کیا ہے۔
سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون کا کہنا ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کی نامزدگی پسند یا نا پسندیدگی کی بنیاد پرنہیں ہوئی،غیرمتنازع جج ہیں، سندھ، لاہور اور خیبرپختونخوا ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس یحییٰ کی تقرری عدلیہ اور عوام کیلئے سودمند ہوگی، ادھر چیف جسٹس منصور علی شاہ نے پہلا مقدمہ آئینی بینچ کو منتقل کرنے کا حکم جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس آف پاکستان مقررکرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیاہے ۔
بدھ کے روز وفاقی سیکرٹری و وزارت قانو ن وانصاف راجہ نعیم اکبر کے دستخطوں سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 175 اے کی شق (3) جسے ، 177 اور 179 کے ساتھ ملا کر پڑھا جائیگا کے تحت جسٹس یحیٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تقرری کی منظوری دیدی ہے ،یہ تقرری 26 اکتوبر سے 3 سال کی مدت کیلئے ہوگی، صدرمملکت نامزد چیف جسٹس سے 26 اکتوبر کوانکے نئے عہدہ کا حلف لینگے۔
دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے درمیان ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق دونوں ججز کی ملاقات چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے چیمبر میں ہوئی جس دوران چیف جسٹس نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو مبارک باد دی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ جسٹس آفریدی نے مقدمات کی سماعت کے بعدچیف جسٹس سے دوسری ملاقات بھی کی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی جسٹس منصورعلی شاہ کے چیمبر میں بھی گئے جبکہ نامزدچیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ان کے چیمبر کے اسٹاف نے بھی مبارک باد دی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ملازمت سے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے سینئر ترین جج خطاب کرتے ہیں تاہم قاضی فائز عیسیٰ کے فل کورٹ ریفرنس سے جسٹس یحییٰ آفریدی خطاب کرینگے۔ علاوہ ازیں وکلا تنظیموں اور رہنماؤں نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس تقرری کا خیر مقدم کیا ہے۔
وائس چیئرمین پنجاب بار اور ممبرایگزیکٹوکمیٹی نے کہا ہے کہ امید ہے جسٹس یحییٰ آفریدی بار اور بینچ کے تعلقات کو بہتری کی طرف لے جائیں گے۔
سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہےکہ جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری عدلیہ اور عوام کے لیے سودمند ہوگی۔ لاہورہائی کورٹ بار نےکہا ہے کہ نئے چیف جسٹس ملک اور نظام عدل کے لیے موزوں ثابت ہوں گے۔
خیبر پختونخوا بار نے کہا ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری سے قانون کی پاسداری، آئین کی عملداری اور انصاف کے تقاضے پروان چڑھیں گے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے اہم آئینی سوالات سے متعلق پہلا مقدمہ معمول کے بنچ سے آئینی بینچ کو منتقل کرنے کا حکم جاری کردیاہے۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے برطرف کئے گئے سات ملازمین کی بحالی سے متعلق مقدمہ کی سماعت کی تو ریکار ڈکا جائزہ لینے کے بعد جسٹس منصور علی شاہ نے آبزرویشن دی کہ اس مقدمہ میں اہم آئینی سوالات ہیں جبکہ آئین میں کی گئی ۔
حالیہ 26 ویں ترمیم کے مطابق آئینی سوالات سے متعلق مقدمات کی سماعت آئینی بینچ میں ہوگی جبکہ جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا کہ اس مقدمہ میں اہم آئینی سوالات ہیں اس لئے اسے آئینی بینچ کو بھجوایا جائے ۔
بعد ازاں عدالت نے مقدمہ آئینی بینچ کو منتقل کرنے کا حکم جاری کردیا ،یاد رہے کہ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے برطرف کئے گئے غلام سرور وغیرہ سات ملازمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں یہ اپیلیں دائر کررکھی ہیں ۔