• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ایم ایف ماحولیاتی فنڈ سے ایک ارب ڈالر مانگ لئے، PIA نجکاری آئندہ ماہ ہوگی، وزیر خزانہ

واشنگٹن (نیوز ایجنسیز / جنگ نیوز) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ماحولیاتی فنڈ سے ایک ارب ڈالر مانگ لئے ہیں ۔

 پی آئی اے کی نجکاری آئندہ ماہ ہوگی ، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 25؍ کروڑ ڈالرز کے پانڈا بانڈ اور دیگر اداروں سے کریڈٹ بڑھانے کیلئے بات چیت جاری ہے، پاکستان کا مجموعی قرض 258؍ ارب ڈالر ہے جو جی ڈی پی کا 69 فیصد ہے، تنخواہ دار طبقے کی مشکلات سے آگاہ ہیں، ان پر پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ،ٹیکس بیس میں 29فیصد اضافہ کیا گیا، رئیل اسٹیٹ ،ریٹیلز سیکٹرز سے ٹیکس آمدن بڑھانا ہوگی۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے سائیڈلائن ملاقاتوں ، برطانوی و فرانسیسی خبر ایجنسیوں اور دیگر کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

 تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کی سہولت سے فنڈنگ ​​کی باضابطہ درخواست میں تقریباً 1 ارب ڈالر کا ہدف رکھا ہوا ہے ، اس سے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو بیرونی جھٹکوں سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔ 

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف/ورلڈ بینک کے خزاں اجلاس کے موقع پر ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم نے باضابطہ طور پر درخواست کی ہے کہ اس سہولت پر غور کیا جائے۔ 

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پہلے ہی پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پر اتفاق کیا تھا لیکن اس کے لچک اور پائیداری ٹرسٹ (آر ایس ٹی) کے ذریعے مزید فنڈنگ ​​دستیاب ہے۔

 آر ایس ٹی، جو 2022 میں بنایا گیا تھا، موسم سے متعلقہ اخراجات جیسے موافقت اور صاف توانائی میں منتقلی کے لیے طویل مدتی رعایتی نقد فراہم کرتا ہے۔ 

گلوبل کلائمیٹ رسک انڈیکس کے مطابق جنوبی ایشیائی ملک موسمیاتی تبدیلی کے لیے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں سے ایک ہے۔ اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان 200-250 ملین ڈالر کے ابتدائی ایشو کے ساتھ ایک منصوبہ بند پانڈا بانڈ کے لیے کریڈٹ بڑھانے کے لیے ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے۔ پانڈا بانڈ کا اجراء چین کی کیپٹل مارکیٹوں میں پاکستان کا پہلا قدم ہوگا۔ 

اورنگزیب نے کہا کہ وہ کریڈٹ بڑھانے کے لئے ایشین انفرا اسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) کے علاوہ ’’کچھ دیگر اداروں‘‘ سے بات کر رہے ہیں۔ 

اورنگزیب کا کہنا تھا کہ دنیا کی ’’دوسری سب سے بڑی اور دوسری گہری‘‘ کیپٹل مارکیٹ میں اجراء ایک خاص اجراء کے سائز کے بجائے کلیدی مقصد ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نقطہ نظر سے یہ فنڈنگ کی بنیاد میں تنوع ہے۔ یہاں تک کہ اگر افتتاحی مسئلہ سائز میں اہم نہیں ہے، ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اسے پرنٹ کریں اور یقیناً پھر ہم اسے فوری استعمال کیلئے تیار رکھ سکتے ہیں۔

 آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے سائیڈلائن انٹرویو میں بتایا کہ ہم نے عالمی مالیاتی فنڈ کو یہ رقم فراہم کرنے کی باضابطہ درخواست کی ہے۔

اہم خبریں سے مزید