• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رہائی کے موقع پر وی آئی پی موومنٹ، بہنیں جیل میں، نیا پنڈورا بکس کھل گیا

اسلام آباد (فاروق اقدس/تجزیاتی جائزہ) 9 ماہ اسیری کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی رہائی کے بعد بھی مخالفین کی تنقید اور الزامات کا نشانہ بنی ہوئی ہیں ، ان کی رہائی کے حوالے سے طرح طرح کے خدشات کی قیاس آرائیوں اور امکانات کا پنڈورا بکس کھل گیا ‘.

 ایک ایسی صورتحال میں جب عمران خان کی حقیقی بہنیں جیل میں ہیں اور ان کی اہلیہ رہا ہونے کے بعد پارٹی کی قیادت سنبھالتی ہیں اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ فیصلہ بھی تنازع کا باعث بن سکتا ہے‘ سوشل میڈیا پر ان کی رہائی کے حوالے سے مختلف امکانات اور خدشات کا تذکرہ ہو رہا ہے جس میں ان کی رہائی کو ایک ڈیل کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے.

پارلیمنٹ کی جانب سے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے ایک روز بعد ہی عدالت نے بشری بی بی کی ضمانت منظور کر لی اور اُن کی رہائی کا حکم دے دیا ،مبینہ طور پر جیل سے ان کی رہائی کے موقع پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی وی آئی پی موومنٹ کے انداز میں ہوئی، پھر ان کی رہائی ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے موقع پر پی ٹی آئی کے راہنمائوں اور اراکین اسمبلی وسینیٹ کے کردار کو کمپرومائزڈ قرار دیا جارہا ہے ۔ 

سینٹ میں جب دوتہائی اکثریت سے 26 ویں ترمیم پاس ہوئی تو واک آئوٹ ختم کرنے کے بعد ایوان میں سب سے پہلے مبارکباد دینے والے پی ٹی آئی کے راہنما اور معروف قانون دان بیرسٹر علی ظفر وہ پہلے سینیٹر تھے جنہوں نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے معانقہ کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی پھر فرداً فرداً مختلف حکومتی سینیٹرز کے پاس جاکر انہیں مبارکباد دیتے رہے اور سینٹ کی پریس گیلری سے یہ منظر حیرانی اور تبصروں کے ساتھ دیکھا گیا۔

اہم خبریں سے مزید