• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس آفریدی کھرے اور کھلے ذہن کے مالک، اچھے سامع، نیوز چینل اور ویلاگ نہیں دیکھتے، سادہ فون استعمال کرتے ہیں

اسلام آباد (عمر چیمہ) جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے بیٹے کو قانون کی پریکٹس شروع کرتے وقت تین اصول سکھائے: ایماندار پیشہ ور بنیں، میرا نام کبھی استعمال نہ کریں، جب کوئی وکیل بدتمیزی کرے تو ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کریں، اور اپنے مؤکل سے زیادہ فیس نہ لیں۔ آئندہ چیف جسٹس کے تین صاحبزادے ہیں اور ان میں سے ایک بیرسٹر ہے۔ جسٹس آفریدی چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا سول سروس جوائن کرے لیکن وہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلنے پر بضد تھے۔ یہ دونوں ایچی سن کالج کے طالب علم ہیں اور دونوں میں ایک اور بات مشترک ہے۔ ان کا بیٹا پشاور میں پریکٹس کرتا ہے۔ زیادہ تر آئینی اور بینکنگ کے معاملات دیکھتا ہے۔ ان کے خاندان کے ایک فرد نے جسٹس آفریدی کے بیٹے کو درپیش سب سے بڑے چیلنج کو یوں بیان کیا ہے: ’’بعض اوقات کلائنٹس اُن کے والد کی وجہ سے اُن کی خدمات حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ انکار کر دیتے ہیں۔‘‘ خاندان کے اس فرد نے اسی وجہ کی بنیاد پر اپنے بیٹے کا نام بھی سامنے نہ لانے کی درخواست کی۔
اہم خبریں سے مزید