• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حیدرآباد بورڈ کے چیئرمین اور کنٹرولر میں نتائج کے معاملے پر شدید اختلافات

کراچی(سید محمد عسکری) بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن حیدرآباد میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات 2024ء کے نتائج کے اجراء کے معاملے پر چیئرمین بورڈ ڈاکٹر احمد علی بروہی اور ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور احمد زئی کے درمیان شدید اختلافات ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے نتائج کے اجراء میں غیر معمولی تاخیر ہوگئی ہے۔ دونوں عہدیداروں نے انٹرمیڈیٹ کے اپنے علیحدہ علیحدہ نتائج تیار کر رکھے ہیں اور دونوں ہی اپنے نتائج کو درست قرار دے رہے ہیں جبکہ چیئرمین بورڈ ڈاکٹر احمد بروہی نے ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور زئی کے اختیارات محدود کرتے ہوئے نتائج کی ذمہ داری ڈپٹی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ شاہنواز بھٹی کو تفویض کردی ہے اور ڈاکٹر مسرور زئی کو پرانے خطوط کا حوالہ دیتے ہوئے ایک اور خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ خطوط انتہائی اہمیت کے حامل اور وقت کے لحاظ سے حساس تھے اور ناظم امتحانات کی طرف سے فوری کارروائی کی ضرورت تھی، کیونکہ بورڈ آرڈیننس 1972کے سیکشن 3 اور 3(iii) کے مطابق چیئرمین کے اختیار کے تحت کام کرتا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ آپ کو مذکورہ بالا سرکاری خط و کتابت کی اہمیت کو تسلیم کرنے، چیئرمین کی ہدایات کی تعمیل کرنے اور تعمیل کی رپورٹ پیش کرنے کے لیے کافی وقت فراہم کیا گیا تھا۔ تاہم، آپ ایسا کرنے میں ناکام رہے۔ آپ نے چیئرمین کے سامنے پیش کرنے کے لیے نہ تو بحث کی اور نہ ہی منظم، اشتراک، یا کوئی کارروائی تیار کی۔ آپ کے سرکاری فرائض سے غفلت اور بورڈ کے پرنسپل ایگزیکٹیو آفیسر کے حوالے سے عدم توجہی چیئرمین کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کی دانستہ کوشش معلوم ہوتی ہے۔ اس طرح کا طرز عمل کارکردگی اور نظم و ضبط (E&D) قواعد کے تحت تادیبی کارروائی کا ذمہ دار ہے۔ اس کی روشنی میں چیئرمین نے پری میڈیکل، پری انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس جنرل گروپس کے HSC پارٹ II کے سالانہ امتحان 2024 کے نتائج کے ہموار اور بروقت اعلان کو یقینی بنانے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں۔ BISE ایکٹ 1972 کے سیکشن 15(5) کے مطابق، HSC پارٹ-II سالانہ امتحان 2024 پری میڈیکل، پری انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس کے نتائج کے اعلان کے لیے آپ کے اختیارات کو منسوخ کر کے شاہنواز بھٹی، ڈپٹی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو تفویض کر دیا گیا ہے۔ ۔ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین بورڈ ڈاکٹر احمد بروہی نے کہا کہ ہم نے ڈپٹی سیکرٹری کے ذریعے جدید طریقے کے مطابق شفاف نتائج تیار کرلئے ہیں جس میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں جبکہ ناظم امتحانات ڈاکٹر مسرور زئی نے اپنے الگ نتائج تیار کر رکھے ہیں جو ہمیں قبول نہیں۔ ہم نے ڈاکٹر مسرور زئی کو کہا کہ ہمارے تیار کردہ نتائج کو جاری کریں جس پر وہ تیار نہیں ہیں اور اپنے تیار کردہ نتائج کو جاری کرنا چاہتے ہیں جو ہمیں قبول نہیں۔ جنگ کے رابطہ کرنے پر ڈاکٹر مسرور زئی نے کہا کہ میں شفاف نتائج تیار کرچکا ہیں، سارا ریکارڈ میرے پاس موجود ہے، چیئرمین بورڈ ڈاکٹر بروہی نے اسسٹنٹ کنٹرولر اعجاز کاکا سے بنوایا ہے جب کہ نتائج آئی ٹی منیجر تیار کرتا ہے ۔ مجھے دو ماہ سے کام نہیں کرنے دیا گیا لیکن پھر بھی میں نے نتائج تیار کرلئے۔ ڈاکٹر زئی نے کہا کہ میں نے ان کے مرتب کردہ نتائج کو تسلیم کرنے اور اس پر دستخط کرنے سے انکار کردیا کیونکہ وہ نتائج تبدیل شدہ ہیں جس پر انھوں نے میرے خلاف خط لکھ دیا۔
اہم خبریں سے مزید