• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے چیف جسٹس کا بڑا فیصلہ، پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو، چیف جسٹس چیئرمین، جسٹس منصور ، جسٹس منیب رکن ہونگے

اسلام آباد (رپورٹ،رانامسعود حسین) نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا بڑا فیصلہ ،سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو کردی، جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس منیب اختر کو بطور رکن دوبارہ کمیٹی میں شامل کردیا، سپریم کورٹ کے تمام کورٹ رومز کو لائیو اسٹریمنگ سروس فراہم کرنے کا فیصلہ، لائیو اسٹریمنگ کی سروس سائلین کی رضامندی کیساتھ مشروط ہوگی،کسی خاتون سائل کی رضامندی کے تحت کیس کی سماعت میں رازداری برتی جائیگی، اوورسیز پاکستانی سائلین بھی اپنے مقدمات کی سماعت براہِ راست دیکھ سکیں گے ، جسٹس یحییٰ آفریدی 30ویں چیف جسٹس بن گئے، صدر مملکت نے حلف لیا، حلف برداری کی تقریب میں سول وعسکری قیادت، ججز نے شرکت کی، صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو حلف اٹھانے پر مبارکباد دی، حلف برداری کے بعد چیف جسٹس جب سپریم کورٹ پہنچے تو اسلام آباد پولیس کے چاک وچوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنرز پیش کیا، چیف جسٹس نے کل فل کورٹ اجلاس، 7 نومبر کو انسداد دہشت گردی عدالتوں کے انتظامی ججوں کا اجلاس جبکہ 8 نومبرکو سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز نئے چیف جسٹس کی حلف برداری کی پروقار تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی، جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم میاں شہباز شریف، آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت تمام سروسز چیفس، سپریم کورٹ کے ججوں، صوبائی وزرائے اعلی اور دیگر افراد نے شرکت کی، صدر زرداری نے ان سے نئی ذمہ داریوں کا حلف لیا، جسکے بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ پہنچے تو انکا پرتپاک استقبال کیا گیا جبکہ اسلام آباد پولیس کے چاک وچوبند دستے کی جانب سے کی جانب سے انہیں گارڈ آف آنرز پیش کیا گیا، رجسٹرار سپریم کورٹ محترمہ جزیلہ سلیم نے انہیں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ ذرائع کے مطابق نئی ذمہ داریاں سنبھالنے کے فوری بعد چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے ججوں میں اتفاق واتحاد کا ماحول پیدا کرنے اور پیش آمدہ مسائل پر غور و خوص کیلئے فل کورٹ اجلاس بلانے کاحکم جاری کیا جوکہ پیر28 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں منعقد ہوگا، جس میں سپریم کورٹ کے تمام جج شرکت کرینگے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ ترمیمی آرڈننس کے تحت قائم تین رکنی کمیٹی کی تشکیل نو کرتے ہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر پر قائم کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، نئے چیف جسٹس کے حلف اٹھانے کے بعد سپریم کورٹ کی ویب سائٹ اپڈیٹ کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان کے طور پر جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام ڈال دیا گیا ہے، ویب سائٹ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد جسٹس سید منصور علی شاہ ہی سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں ۔ چیف جسٹس آف پاکستان یحیٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے تمام کمرہ ہائے عدالت میں ’’لائیو سٹریمنگ سروس‘‘ کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے جسٹس محمد علی مظہر کو ٹاسک دیدیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی تمام کورٹ رومز میں لائیو اسٹریمنگ سروس فراہم کی جائیگی، لائیو اسٹریمنگ کی سروس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی خصوصی ہدایات پر کی جا رہی ہے تاہم یہ سروس سائلین کی رضامندی کے ساتھ مشروط ہوگی جبکہ کسی خاتون سائل کی رضامندی کے تحت کیس کی سماعت میں رازداری برتی جائیگی۔ ذرائع کے مطابق لائیو سٹریمنگ سروس کیلئے مطلوبہ کیمروں سمیت دیگر الات کی خریداری کیلئے جائزہ لیا جا رہا ہے، اس حوالہ سے تشکیل دی گئی کمیٹی پروپوزل تیار کر کے حتمی منظوری کیلئے چیف جسٹس کو بھجوائے گی۔ یاد رہے کہ اس وقت صرف سپریم کورٹ کے کمرہ عدالت نمبر ایک میں ہی لائیو اسٹریمنگ کی سروس فراہم کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس آف پاکستان،جسٹس یحیٰ آفریدی نے 7نومبر کو انسداد دہشتگردی عدالتوں کے انتظامی ججوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے ،اجلاس میں ملک میں دہشتگردی سے متعلق مقدمات کے حوالے لائحہ عمل مرتب کیا جائیگا،جبکہ 8 نومبرکو سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس طلب کرلیاہے۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کے حلف اٹھانے کے فوری بعد سپریم کورٹ میں ججوں کا دو عدالتی،پانچ روزہ ہفتوں کا اکٹھا روسٹر جاری کردیا ہے ، سپریم کورٹ میں 28 اکتوبر سے شرع ہونے والے پانچ روزہ عدالتی ہفتہ کے دوران 8بنچ مختلف نوعیت کے مقدمات کی سماعت کرینگے۔

اہم خبریں سے مزید