• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران پر اسرائیلی حملہ، 2 فوجی شہید، تہران جواب نہ دے، امریکا، ایران کو نہ اکسائیں، روس

تہران، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 4فوجی اہلکار شہید ہوگئے، اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان کے طیاروں نے ایرانی فوجی تنصیبات سمیت 20 اہداف پر کامیابی سے حملے کئے ہیں، حملوں میں تیل یا جوہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا ، ایران نے تہران، خوزستان اور ایلام صوبوں میں حملوں سے ہونے والے نقصان کو محدود قرار دیتے ہوئے اپنے 4فوجی اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کی ہے ، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ انہیں اپنے دفاع کا پورا پورا حق حاصل ہے،ایرانی فوج کا کہنا ہے کہ وہ مناسب وقت پر جواب دینے کے اپنے قانونی اور جائز حق کو محفوظ رکھتے ہیں تاہم غزہ اور لبنان میں جنگ بندی ان کی ترجیح ہے ، حملوں کے بعد ایران میں صبح 9بجے ہی پروازیں بحال کردی گئیں ، امریکا، برطانیہ اور جرمنی نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، تینوں ممالک نے ایران کو کہا ہے کہ وہ صیہونی ریاست کیخلاف جوابی کارروائی نہ کرے، امریکا کے مطابق ان حملوں میں وہ ملوث نہیں ہے ، روس نے کہا ہے کہ ایران کو جوابی اقدامات کیلئے اکسانے سے باز رہا جائے، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے خبردار کیا کہ اس آگ کے خطے بھر میں پھیلنے کاسنگین خطرہ ہے ۔ پاکستان، عراق، سعودی عرب ،قطر،مصر، بحرین، اردن، متحدہ عرب امارات، ترکیہ ، شام ، عمان، ملائیشیا ، یمن ، کویت ، الجزائر ، تیونس ،افغانستان ، حماس اور حزب اللہ سمیت عرب اور اسلامی ممالک نے ایران پر حملے کی مذمت کی ہے ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کردی ہے، اردن نے کہا ہے کہ حملوں میں ان کی فضائی حدود استعمال نہیں ہوئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کردیئے ۔ حملے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کئے گئے جو ایرانی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے تک جاری رہے، ایران کے مطابق اسرائیلی حملوں کے وقت ایرانی دفاعی میزائل نظام کے فعال ہونے کے باعث دھماکے سنے گئے اور حملوں کو کامیابی کیساتھ روکاگیا، حملوں سے کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا ۔ایرانی فوج نے کہا کہ تہران اور دیگر صوبوں پر علی الصبح اسرائیلی حملوں میں صرف ریڈار سسٹم کو نقصان پہنچا ، غزہ اور لبنان میں جنگ بندی ان کی اولین ترجیح ہے۔ ایران میں چند گھنٹوں کے تعطل کے بعد پروازیں دوبارہ بحال کردی گئیں ، تہران اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں ٹریفک معمول کے مطابق رواں دواں رہا ۔ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے سرکاری ٹیلی ویژن پر پڑھے گئے ایک بیان میں کہا، "ملک کے فضائی دفاعی نظام کی بروقت کارکردگی کی بدولت، حملوں سے محدود نقصان ہوا اور ریڈار سسٹم کو نقصان پہنچا۔"بیان میں کہا گیا ہے کہ "بڑی تعداد میں میزائلوں کو روکا گیا اور دشمن کے طیاروں کو ملک کی فضائی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

اہم خبریں سے مزید