• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر پاک، بھارت زمینی تنازع نہیں عوام کی آزادی کا مسئلہ ہے، جیرمی کوربن، رچرڈ برگن، طاہر علی، ڈیبی ابراہم

لندن/ لوٹن ( نمائندہ جنگ) سابق لیبر لیڈر و ممبر برطانوی پارلیمنٹ جیرمی کوربن نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ زمینی تنازع ہرگز نہیں بلکہ یہ جموں کشمیر کے عوام کی آزادی کا مسئلہ ہے۔ وہ 29 اکتوبر کو برطانوی پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی روم میں ’’خودمختار و سیکولر جموں کشمیر جنوبی ایشیاء کے امن اور خوشحالی کا ضامن ہے‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینارمیں خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے سیمینار میں جموں کشمیر سے پاک، بھارت افواج کے مکمل انخلا اور مسئلہ جموں کشمیر کے حوالے سے برطانوی حکومت کے ناکام کردار جس کی وجہ سے جموں کشمیر کے لوگوں کی زندگیاں اجیرن ہوئیں، اس پر پارلیمنٹری انکوائری کروانے کی ایک قرارداد کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اس کو ممبران برٹش پارلیمنٹ کی آل پارٹیز پارلیمنٹری کمیٹی آن کشمیر میں زیر بحث لانے کے بعد اس کو برطانوی پارلیمنٹ میں میں بحث کیلئے پیش کرنے کا وعدہ بھی کیا۔ وائس چیئرمین آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ فار کشمیر اور ممبر پارلیمنٹ رچرڈ برگن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر دور میں جموں کشمیر کے لوگوں کی حقیقی آزادی کے حمایتی رہے ہیں اور آئندہ بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے بھی کہا کہ وہ اس سیمینار میں پروفیسر عظمت خان کی طرف سے پیش کی گئی برطانوی حکومت کی مسئلہ کشمیر پر ناکام پالیسی پر پارلیمنٹری انکوائری کی قرارداد کو جیرمی کوربن کی مدد سے ممبران پارلیمنٹ کی آل پارٹیز کمیٹی میں زیر بحث لانے کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔ ممبر پارلیمنٹ طاہر علی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے اصل اور حقیقی فریق جموں کشمیر کے لوگ ہیں _ انہوں نے کہا کہ اس واضع عنوان کے ساتھ سیمینار کا انعقاد خوش آئند ہے اور مستقبل میں وہ ذاتی دلچسپی سے اپنے ساتھی ممبران پارلیمنٹ کو اس طرح کے پروگراموں میں نہ صرف لائیں گے بلکہ مسلہ جموں کشمیر کی حمایت کے لیے کام بھی کریں گے۔ سابق چیئرمین برٹش پارلیمنٹ آل پارٹیز پارلیمنٹری کمیٹی آن کشمیر و ممبر پارلیمنٹ ڈیبی ابراہم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی دو رپورٹوں کے مطابق بھی بھارت اور پاکستان کے اپنے اپنے زیر انتظام جموں کشمیر کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جموں کشمیر کے حل کیلئے برطانوی کشمیری کمیونٹی کے ساتھ کام کرتی رہیں گی۔ آغاز میں جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے سینئر رہنما ندیم اسلم نے ممبران پارلیمنٹ اور شرکا کو سیمینار کے عنوان و اغراض و مقاصد پر جامع بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی سرحدی تنازع نہیں بلکہ یہ قومی آزادی کا مسئلہ ہے اور بیرونی دنیا خاص کر مغرب کو ایک خودمختار و سیکولر جموں کشمیر کیلئے کشمیری لوگ کی حمایت کرنی چاہئے۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل عظمت اے خان نے کہا کہ اقوام متحدہ جموں کشمیر کے مسئلے کو حل کروانے میں ناکام ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ آج برطانیہ میں لیبر پارٹی کی حکومت ہے اور تاریخی طور پر مسئلہ جموں کشمیر کو حل کروانے کی ذمہ داری بھی لیبر حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے ممبران پارلیمنٹ کو چیئرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک کے کیس کے حوالے سے بتایا کہ بھارت نے ماضی میں جس طرح مقبول بٹ کو شہید کر کے راستے سے ہٹایا اسی طرح بھارت یاسین ملک کے ساتھ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے. بھارت کی عدالتوں سے یاسین ملک کو انصاف ملنے کی کوئی توقع نہیں اور برطانیہ کی حکومت یاسین ملک کی زندگی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرے۔ صدر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ و یورپ مہتاب احمد نے کہا کہ اس سیمینار منعقد کروانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم دنیا کو بتا سکیں کہ جموں کشمیر کے لوگ جو اس مسئلے کے اصل اور حقیقی فریق ہیں ان کی اکثریت کیا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ ہم ایسا سیکولر اور خودمختار جموں کشمیر چاہتے ہیں جہاں تمام انسان برابر ہوں۔نظامت کے فرائض لیبر پارٹی لیڈز کے ممبر پارلیمنٹ و وائس چیئرمین آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ فار کشمیر رچرڈ برگن نے انجام دیئے۔ سیمینار میں ممبر پارلیمنٹ افسانہ بیگم اور برٹش کشمیری ڈائیسپورا میں شامل ایک درجن کے قریب کشمیری آزادی پسند پارٹیوں کی قیادت اور کارکنان نے بھی شرکت کی۔ شرکاء میں خواجہ حسن، تحسین گیلانی، راجہ کمان افسر، کامران بیگ، شکیل جرال، توصیف نیاز، زاہد خان، ادریس شاہد، چوہدری شفیق، ڈاکٹر فاروق عزیز، کامریڈ عرفان ،کامریڈ آصف، ذاکر خان، پروین بی بی ،ضیاء احمد، یاسر احمد، جمیل میر، جاوید اختر، عاصم لون.مسٹر اظہر، ناصر سہل، حنظلہ ارشاد اور صحاف کشمیری شامل تھے۔

یورپ سے سے مزید