لاہور(نمائندہ جنگ / جنگ نیوز )پنجاب حکومت نے کہا ہے کہ لاہور میں اسموگ کی ابتر صورتحال کے باعث انسانی جانوں کو بچانے کیلئے وزارت خارجہ کے ذریعے بھارت سے مذاکرات ضروری ہیں ۔
لاہور شہر کو ائیر کوالٹی انڈیکس 1194تک پہنچ گیا ہے اور پرائمری اسکولز ایک ہفتے کیلئے بند کردیئے گئے ، بھارت میں جلائی گئی فصلوں ، کچرے کے دھواں سے ضلع لاہور سب سے زیادہ متاثر ہے ، بجلی کانظام بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور اسموگ کے اثرات وسطی پنجاب تک پہنچ گئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں سموگ بے قابو،ایئر کوالٹی انڈیکس1194تک پہنچ گیا ،پنجاب حکومت نے لاہور میں پرائمری سکولز ایک ہفتہ کیلئے بند کردیے
پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اسموگ بھارت سے آئی اور ایک دم پھیل گئی ، انسانی زندگیاں بچانے کیلئے بھارت سے بات کرنا پڑے گی.
بھارت سے آنے والی ہواؤں کی وجہ سے لاہور گزشتہ روز بھی فضائی آلودگی انڈیکس میں دنیا بھر میں پہلے نمبر پر رہا، عالمی ائیرکوالٹی انڈیکس میں 1194 نمبر کے ساتھ لاہور کا پہلا نمبر جبکہ بھارت کے دو شہر دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
450سکور سے دہلی دوسرے اور 201سکور سے کلکتہ تیسرے نمبر پر ہے ۔ بھارت سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار اڑھائی سے سات کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی، امریکی خلائی ادارے ناسا کا ہواؤں کا رخ دکھانے والا نقشہ جاری کیا ہے ۔
بھارت میں جلائی گئی فصلوں اور کچرے کا دھواں اور بو لاہور پہنچ گئی ، سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع لاہور ہے ۔بھارتی شہروں جالندھر، لدھیانہ، چندی گڑھ، بھٹنڈہ، کرنال، گورداسپور، امرتسر اور اٹاری سے دھوئیں کے گہرے سیاہ بادل پاکستانی علاقوں میں آ رہے ہیں جس کی وجہ سے لاہور کی سموگ کی صورت حال مزید پیچیدہ ہوگئی،سموگ کے اثرات وسطی پنجاب تک پہنچ گئے ۔