امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے خطے کے ممالک بتادیا ہے کہ وہ اسرائیل پر ایک جارحانہ انداز میں حملہ کرنے کی تیاری کررہا ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق تہران نے خطے کے سفارت کاروں کو بتایا کہ وہ اسرائیل پر مزید طاقتور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
ایران کا یہ پیغام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے ایران کو تنبیہ کی ہے کہ اسرائیل پر جوابی ردعمل کی صورت میں اسرائیل کو جوابی کارروائی سے نہیں روک سکیں گے۔
امریکی اخبار کے مطابق ایران نے اس حوالے سے عرب حکام کو اپنے منصوبوں پر بریفنگ دی ہے لیکن یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا ایرانی دھمکیاں حقیقی ہیں یا محض سخت رویہ اپنایا گیا ہے۔
اخبار کے مطابق ایران نے عرب سفارت کاروں کو بتایا کہ بھرپور جوابی کارروائی کے لیے ایران کی فوج بھی نیم فوجی دستے کے ساتھ ہوگی۔
امریکی اخبار کے مطابق ایک مصری اہلکار نے بتایا کہ ایران نے نجی طور پر ایک مضبوط اور پیچیدہ ردعمل سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انکی فوج نے اپنے لوگوں کو کھویا ہے، لہٰذا انہیں اب جواب دینے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب مغربی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے مطابق ایرانی فیصلہ ساز اس بات پر بحث کررہے ہیں کہ انہیں اسرائیل کو کیسے اور کیا جواب دینا چاہیے، وہ اس بات پر غور کررہے ہیں کہ حملہ براہ راست ہونا چاہیے یا ایران سے باہر پراکسیوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کیا جائے۔
ان کے مطابق ایران عراق کی سرزمین کو اسرائیل کے خلاف آپریشن کے لیے استعمال کرسکتا ہے جہاں سے ممکنہ طور پر اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جائے گا لیکن یہ حملہ مزید جارحانہ انداز میں ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز تہران میں ایک خطاب کے دوران کہا تھا کہ ایران اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دیگا۔