اسلام آباد (اسرار خان ) پاکستان کی توانائی پر ٹاسک فورس نے اپنی اصلاحات کے لئے مہم میں مزید آئی پی پیز کو ہدف بنالیا ہے ۔ اس پر سینیٹ کمیٹی نے منافع کی شفافیت اور بجلی کے واجبات پر سوال اٹھایا ہے ۔ جبکہ نیپرا نے ’’ہیٹ ریٹس‘‘ کی تو ثیق کئے بغیر ٹیرف کی منظوری دے دی ۔ تا کہ ڈالر سے تعلق سے بچا جا سکے ۔ منسوخ شدہ آئی پی پیز سے 60ارب روپے کی بچت تقسیم کے لئے تیار ہے ۔ جبکہ خیبر پختون خوا نے ریسورس کنٹرول کا لز کے پیش نظر واجبات ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مشکل میں گرفتار توانائی کے شعبے کو مضبوط اور مستحکم کرنے کیلئے فیصلہ کن پیش رفت کے تحت توانائی پر ٹاسک فورس نے18انڈ یپنڈنٹ پاور پر چیز رس(آئی پی پیز ) سے مذاکرات شروع کردیئے جو 5منسوخ شدہ آئی پی پیز سے سمجھوتے کے بعد شروع کیا گیا ہے ۔ منگل کو پارلیمانی کمیٹی کو بر یفنگ میں ٹا سک فورس کے مذاکرات کار کہنا ہے کہ سرکاری شعبے میں بجلی پیدا کرنے والے اداروں کا جائزہ لینے کے علاوہ شمس اور پن بجلی منصوبوں کو وسعت دینے پر بھی توجہ دی جارہی ہے ۔ بات چیت کا عمل آئندہ تین سے چھ ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔