پاکستانی شوبز انڈسٹری سے وابستہ سینئر مزاحیہ اداکار افتخار ٹھاکر نے ایک غیر مسلم کو دائرے اسلام میں داخل کرنے کا سچا اور دلچسپ واقعہ سنا دیا۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس حیرت انگیز واقعے کا آغاز کیسے اور کہاں سے ہوا۔
افتخار ٹھاکر نے انٹرویو میں بتایا کہ میں سوئیڈن سے پیرس جا رہا تھا، 45 منٹ کی فلائٹ تھی، میرے ساتھ بیٹھے ہوئے ایک شخص نے مجھ سے پوچھا کہ تم مسلمان ہو؟ میں نے کہا کہ الحمد لِلّٰہ، اس نے اپنے بارے میں بتایا کہ میں کرسچن ہوں، پھر اس نے مجھ سے ایک سوال پوچھا تو میں نے معذرت کے ساتھ انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں 45 منٹ میں اتنی لمبی بات نہیں کر سکتا۔
اداکار نے بتایا کہ پھر میں نے اس شخص سے کہا کہ ایک سوال آپ اور ایک سوال میں کروں گا، جس پر وہ فوراً راضی ہو گیا اور مجھے پہلے سوال کرنے کا موقع دیا تو میں نے اس غیر مسلم مسافر سے سوال کیا کہ حضرت مریم علیہ السلام پاک بی بی کے ساتھ تمہارا اور میرا کیا رشتہ ہے؟
مذکورہ شخص نے کہا کہ ہم دونوں ان کے بیٹے ہیں، وہ ہماری ماں ہیں، اداکار کے مطابق انہوں نے دلیل کی صورت میں اس سے کہا کہ پھر تو ہم دونوں بھائی ہوئے تو جو تمہاری اور میری پاک ماں حضرت مریم بی بیؑ پر الزام لگاتا ہے وہ دوست اور جو ان کی پاکیزگی کی قسمیں کھاتا ہے کیا وہ دشمن ہے؟
اداکار کے مطابق اس سوال کے بعد کچھ دیر کے لیے ہم دونوں خاموش ہو گئے پھر میں نے اس سے کہا کہ اب سوال پوچھنے کی باری آپ کی ہے، جس پر اس غیر مسلم شخص نے مجھ سے میرا فون نمبر مانگا۔
افتخار ٹھاکر کے مطابق 3 دن بعد وہ واپس پاکستان آ گئے اور پھر تقریباً 11 دن کے بعد سعودی عرب چلے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ میں مکہ مکرمہ میں بیت اللّٰہ کے سامنے کھڑا ہوا تھا تو اس شخص کی کال آ گئی، اس نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ میں ڈینئل بات کر رہا ہوں، پھر اس نے پوچھا کہ آپ اس وقت کہاں ہو تو میں نے اسے بتایا کہ میں بیت اللّٰہ کے سامنے کھڑا ہوں۔
اداکار کے مطابق ڈینئل کو پتہ نہیں تھا کہ بیت اللّٰہ کیا ہے، جس پر میں نے اسے بتایا کہ بیت اللّٰہ وہ جگہ ہے جہاں ہر وہ دعا قبول ہو جاتی ہے جسے خلوصِ نیت سے مانگا جائے۔
افتخار ٹھاکر کے بقول یہ بات سن کر ڈینئل نے ان سے پوچھا کہ تم نے کیا دعا مانگی، انہوں نے ڈینئل کو اپنا بھائی بولتے ہوئے جواب دیا کہ میں نے یہ دعا مانگی کہ میں اور میرا بھائی دونوں ایک دن بیت اللّٰہ کے سامنے کھڑے ہوں۔
اداکار نے معنی خیز مسکراہٹ کے ساتھ بتایا کہ یہ سن کر اس کی کال کٹ گئی اور پھر اس نے میسج کر کے کہا کہ نذیر بھائی کا نمبر مانگا جن کے بارے میں میں پہلے ہی فلائٹ میں اسے بتا چکا تھا۔
افتخار ٹھاکر نے مزید بتایا کہ میں نے نمبر بھیجنے کے بعد نذیر صاحب کو بھی کال کر کے ڈینئل کی کال سے آگاہ کر دیا۔
اداکار نے دعویٰ کیا کہ اگلے روز جیسے ہی میں مدینہ منورہ کی حدود میں داخل ہوا تو میرے موبائل پر ایک میسج آیا جس میں لکھا تھا کہ ’میں ڈینئل تھا، اب میں عمر ہوں‘، یہ بات سن کر انٹرویو لینے والے میزبان کے منہ سے بے ساختہ ’اللّٰہ اکبر‘ کے الفاظ نکلے۔
اداکار کے مطابق میسیج میں آگے لکھا تھا کہ میں بیت اللّٰہ کی زیارت کرنا چاہتا ہوں، میرے لیے دعا کریں۔
افتخار ٹھاکر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے بتایا کہ میں نے فوراً نذیر بھائی کو کال کی تو انہوں نے بتایا کہ ڈینئل جو اب محمد عمر بن چکا ہے وہ ساری رات ان کے پاس رہا، اداکار نے اللّٰہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرے مالک نے محمد ﷺ کے صدقے زندگی میں اتنے تحفے مجھے دیے، اس سے بڑا تحفہ اور کیا ہو سکتا ہے۔
اس کے بعد ایک اور حیرت انگیز واقعہ بیان کرتے ہوئے افتخار ٹھاکر نے بتایا کہ ہماری انڈسٹری کی ایک نامور اداکارہ و گلوکارہ تھیں جو غیر شادی شدہ تھیں، میں نے ان سے شادی نہ کرنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے ماں کی بیماری بتائی، جس پر میں نے ان سے کہا کہ سب کو اس دنیا سے جانا ہے، والدہ بھی ایک دن چلی جائیں گی تو تمہارا خیال کون رکھے گا؟ اداکارہ نے جواب دیا کہ شوبز کی لڑکی کا کسی کے ساتھ نکاح کرنا بڑا مشکل ہوتا ہے، اس کے بعد ساری زندگی طعنے سہنے پڑتے ہیں۔
افتخار ٹھاکر کے مطابق جب انہوں نے اداکارہ سے اپنا گھر بسانے پر اصرار کیا تو انہوں نے جواب میں کہا کہ ٹھاکر بھائی آپ میرا اور میری والدہ کا جتنا احترام کرتے ہیں، میں نے یہ سارا معاملہ آپ کے ذمے کر دیا ہے۔
اداکار افتخار ٹھاکر نے قہقہہ لگاتے ہوئے بتایا کہ محمد عمر تو پہلے سے پاکستان میں موجود تھے تو میں اداکارہ کا رشتہ لے کر ان کے پاس چلا گیا اور وہ فوراً اس راشتے پر راضی ہو گئے، اللّٰہ کی رحمت و برکت سے آج وہ دونوں سوئیڈن میں اپنے بچوں کے ساتھ بڑی خوبصورت زندگی گزار رہے ہیں۔