کیو (نیوز ڈیسک) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے کے بعد روس کے ساتھ جنگ جلد ختم ہو جائے گی۔ زیلنسکی نے کہا کہ امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران ان کے ساتھ مثبت تبادلہ خیال ہوا۔ یوکرین کے صدر نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ٹرمپ نے روس کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کے حوالے سے کوئی مطالبہ کیا ہے یا نہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ان سے ایسی کوئی بات نہیں سنی جو یوکرین کے موقف کے برعکس ہو۔ٹرمپ مسلسل کہتے رہے ہیں کہ ان کی ترجیح جنگ کا خاتمہ ہے جس کا آغاز فروری 2022میں روس کے یوکرین پر مکمل حملے سے ہوا تھا۔ روس کے خلاف جنگ کے لیے یوکرین کو رواں سال کے اوائل میں امریکی ایوان نمائندگان نے 61ارب ڈالر کے فوجی امدادی پیکیج کی منظوری دی تھی۔ امریکہ یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک رہا ہے۔ جرمن تحقیقی تنظیم کیل انسٹی ٹیوٹ فار دی ورلڈ اکانومی کے مطابق جنگ کے آغاز اور جون 2024کے اختتام تک اس نے 55.5ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار اور سازو سامان فراہم کیے یا بھیجنے کا وعدہ کیا۔ واضح رہے کہ امریکی انتخابی مہم کے دوران سابق صدر سے نومنتخب صدر بننے والے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بار بار ایک دن میں جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہوں نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ وہ ایسا کیسے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔