• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّفہ: سارہ عُمر

صفحات: 160، قیمت: 800 روپے

ناشر: علی میاں پبلی کیشنز، عزیز مارکیٹ، اردو بازار، لاہور۔

سارہ عُمر نے اپنے ادبی سفر کا آغاز آٹھ سال قبل’’الف کتاب‘‘ کے پلیٹ فارم سے کیا۔ وہ بنیادی طور پر افسانہ نگار ہیں، لیکن اُنہوں نے ناول بھی لکھے ہیں اور بچّوں کے لیے بھی لکھا۔ یہ اُن کی آٹھویں کتاب ہے، جس میں اُن کے 12افسانے شامل ہیں۔ زیرِ نظر کتاب دراصل زندگی کے تلخ حقائق سے مزیّن مجموعہ ہے کہ مصنّفہ نے معاشرے کی عام کہانیوں اور غیر معمولی واقعات نہایت عمدہ طریقے سے قلم بند کیے ہیں، جب کہ ان کے مشاہدے کا کینوس خاصا وسیع ہے۔

اُنہوں نے اپنی کہانیوں میں جس طرح رشتوں کی ڈوریاں اُلجھا کر سلجھائی ہیں،وہ قابلِ تعریف ہے۔ یہ کتاب جفا اور سزا کی کہانیوں سے آراستہ ایک ایسا گل دستہ ہے، جس میں آپ بیک وقت کئی جذبات سے روشناس ہوں گے، اِن افسانوں کو زندگی کی الجھنوں سے بھرپور تلخ حقیقی کہانیوں کا نام بھی دیا جاسکتا ہے۔ 

اعتبار کا خون، جفائے حیات، نارسائی، چائے والی ، خیالِ یار، نیا باب، کرما، دوپٹا، کچھ پَل کی خوشی، میری کہانی اور بہت دیر کردی، جیسے موضوعات سے بھی کتاب کی اہمیت کا اندازہ ہوجاتا ہے۔ شہزاد نواز اور احمد نعمان شیخ کے توصیفی مضامین بھی شامل ہیں، جب کہ پیش لفظ مصنّفہ نے خود تحریر کیا ہے۔