اسلام آباد (رانا غلام قادر،نمائندہ جنگ) بیلا روس کے صدرالیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم شہباز شریف کیساتھ مشترکہ پر یس کا نفر نس کے موقع پر سرکاری بیان دینے کے بعد ذاتی حیثیت میں مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا قریبی دوست ملک ہے، ہم ہمیشہ پاکستان کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں،ایک دوست کی حیثیت سے کہنا چاہتا ہوں کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، مضبوط ملکوں میں قیادت کی ظالمانہ جنگ جاری ہے، بعض بڑی طاقتیں جو قیادت کی جنگ لڑرہی ہیں وہ پاکستان ترقی کی پوزیشن سے خوش نہیں ہیں ، پاکستان بڑی آبادی والا ایک اہم ملک ہے، تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال میں وہی قومیں زندہ رہتی ہیں جو متحد ہوتی ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بیلا روس کے صدر کے خیالات اور ملکر کام کرنے کے عزم اور معاہدے ہمارے لئے حوصلہ افزا ہیں، قبل ازیں دونوں ملکوں نے تجارت، تعلیم، صحت، ماحولیات سمیت تعاون کے 15مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے،علاوہ ازیں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کو وزیراعظم ہاؤس آمد پرانہیںگارڈ آف آنر پیش کیا گیا،صدر لوکاشینکو نے وزیر اعظم ہاؤس میں پودا بھی لگایا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بیلا روس نے سرمایہ کاری ، زراعت، تجارت، دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے باہمی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو جلد عملی جامہ پہنانے پر اتفاق کیا ہے، دوطرفہ حتمی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر فروری 2025 میں دستخط کئے جائینگے۔ منگل کو مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بیلا روس کے صدر پاکستان کے عظیم دوست، مدبر اور بصیرت افروز رہنما ہیں، پاکستان کے عوام بیلا روس کو اپنا قریبی دوست سمجھتے ہیں اور انکے تعاون پر مشکور اور قیادت کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان بیلا روس کے صدر کا دوسرا گھر ہے، انکے دورہ کے دوران ون آن ون اور وفود کی سطح پر مفید بات چیت ہوئی ہے، دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت میں سرمایہ کاری، تجارت، سیاحت، دفاع سمیت دیگر اہم شعبوں میں تعاون اور اہم ایشوز کا مکمل احاطہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائینگے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف مل بیٹھ کر روڈ میپ کو حتمی شکل دینگے، زرعی مشینری اور آئی ٹی، معدنیات میں تعاون بڑھانے اور جائنٹ ونچر کو فروغ دیا جایگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں ، غزہ میں خواتین، بچوں سمیت 45 ہزار افراد شہید کئے جاچکے ہیں، اقوام متحدہ کی قرارداد اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے باوجود سیز فائر نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ بیلا روس سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حصول کیلئے انکی جدوجہد کی حمایت کے متمنی ہیں۔ 75 سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں کو انکا بنیادی حق نہیں دیا گیا، اس خطے کے امن کےلئے کشمیر کے تنازعے کا حل ناگزیر ہے۔ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیراعظم اور حکومت پاکستان کی جانب سے انکے پرتپاک استقبال اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں اطراف نے بات چیت کے دوران مستقبل کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کے علاوہ کئی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔ شہباز شریف سے ملاقات کے دوران انہیں عملی اور بہترین انسان پایا، وزیراعظم شہباز شریف کی مثبت سوچ کے ہم معترف ہیں، وزیراعظم نے ملاقات کے دوران معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو جلد عملی جامہ پہنانے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ فروری میں ان معاہدوں پر باقاعدہ دستخط ہونگے۔ صدر بیلا روس نے کہا کہ ہمیں موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق جدید منصوبوں پر عمل پیرا ہونا ہو گا ، ہم ایک نئے روڈ میپ پر کام کر رہے ہیں،اس میں ہم جدید ضرورتوں پر غور کر رہے ہیں، پاکستان کی ٹیکسٹائل اور دیگر برآمدات سے بیلا روس فائدہ اٹھائے گا، ہم ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک دوسرے کیلئے معاون ثابت ہو سکتے ہیں، زراعت اور دفاعی پیداوار میں تعاون بڑھانا ہوگا۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی ہے۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے باہمی فائدہ مند تعاون اور اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔