• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ پولیس کے متعدد افسران و اہلکار جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں ملوث نکلے

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ پولیس کے متعدد افسران و اہلکار جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی میں ملوث نکلے۔ آئی جی سندھ کے احکامات پر کالی بھیڑوں کے خلاف بڑی کارروائی سامنے آگئی ۔ سندھ پولیس کے 17افسران اور اہلکاروں کو انکوائری کے بعد سزائیں دے دی گئیں ۔افسران و اہلکاروں پر منشیات فروشوں،گٹکا ماوا ڈیلرز کی سرپرستی کے الزامات ہیں۔ کچھ افسران پر ایس ایچ اوز اور ہیڈ محررز سے بھتہ لینے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔سزائیں پانے والوں میں پانچ سب انسپکٹرز، چار انسپکٹرز شامل،پانچ ہیڈ کانسٹیبل اور دو سپاہی شامل ہیں۔ پولیس کے انسپکٹر شاہ رخ اور سب انسپکٹرز صالح مہیسر کے علاوہ راؤ فیاض،اعجاز علی لانگاہ،رانا تسلیم نواز،،عمران علی پٹھان،عبدالحفیظ،کاشف حسین کو نوکری سے برطرف کیا گیا ہے۔کراچی کے سب انسپکٹر فخر عالم کو فائنل شوکاز نوٹس دیدیا گیا۔کراچی کے انسپکٹر احسان چنا اور انسپکٹر عامر حمید کے عہدے میں تنزلی کردی گئی ہے۔ دونوں افسران پر تھانیداروں اور ہیڈ محررز سے بھتہ لینے کا الزام تھا۔کراچی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل محمد احمد اور سپاہی ظفر چانڈیو کی دو سال سروس کم کردی گئی۔کراچی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل رانا تسلیم کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔مٹیاری پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل اعجاز لانگاہ نوکری سے برطرف کیا گیا ہے۔ٹنڈو الہ یار پولیس کے کانسٹیبل عمران پٹھان کو نوکری سے برطرف کیا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید