اسلام آباد (رپورٹ حنیف خالد ) گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے مالی اداروں کو ہدایت کی ہےکہ وہ مزید بہتری کے لئے کوششیں جاری رکھیں اور ایک زیادہ جامع، متحرک اور مستقبل کے لئے تیار مالی نظام کو فروغ دینے کے لئے تعاون کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بینکوں کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ ،معیشت اور عوام کی بہتری میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ وہ پاکستان بینکنگ ایوارڈ کی تقریب میں مالی شعبے کے افراد سے خطاب کر رہے تھے۔نویں پاکستان بینکنگ ایوارڈ 2024ء کی تقریب کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں ہوئی۔ تقریب میں ملک کے بینکاری اور مالیات کے شعبے سے تعلق رکھنے والی سینئر ایگزیکٹوشخصیات اور معروف پیشہ ور معززین نے شرکت کی۔ گورنر سٹیٹ بینک اس موقع پر مہمانِ خصوصی تھے۔۔2024ء کے لیے مختلف بینکوں اور مالی اداروں کو آٹھ مختلف زمروں میں بہترین کارکردگی پر ایوارڈ دیئے گئے۔ اس سال خواتین کی شمولیت (Women Inclusion)کے لئے ایوارڈ کا نیا زمرہ متعارف کرایا گیا۔میزان بینک لمیٹڈ کو بہترین بینک کا ایوارڈ ملا۔ بہترین بینک برائے خواتین کی شمولیت اور بہترین بینک برائے زراعت کا اعزاز ”بینک آف پنجاب “ کو دیا گیا، بہترین مائکرو فنانس بینک کا ایوارڈ ”موبی لنک مائکرو فنانس بینک لمیٹڈ ، بہترین بینک برائے ایس ایم ایز کا ایوارڈ حبیب بینک لمیٹڈجبکہ ”بینک الفلاح لمیٹڈ “ کو ڈیجیٹل مہارت کے اعتبار سے بہترین بینک اور صارفین کے لئے بہترین بینک کے ایوارڈ ملے۔فاتحین کا انتخاب کارپوریٹ، بینکاری اور مالی شعبوں کے چھ ممتاز ماہرین پر مشتمل ایک جیوری نے کیا۔ ممتاز شخصیات پر مشتمل جیوری میں اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر سید سلیم رضا (چیئرمین جیوری)، سابق ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک محترمہ سیما کامل، سابق صدر/سی ای او نجی بینک نوید اے خان، پارٹنرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے بانی اور منیجنگ پارٹنر/ پاکستان میں نجی بینک اور غیر ملکی بینک کے سابق صدر اور سی ای او شہزاد نجی بینک کے سابق صدر شاہد ستار؛ ڈاکٹر زیلف منیر شامل تھیں۔ گورنر سٹیٹ بینک جو نباف پاکستان(نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین بھی ہیں نے ایوارڈز میں فعال کردار ادا کرنے پر شریک بینکوں کی تعریف کی اور جدت طرازی، تبدیلی اور پائیداری میں اوّلیت حاصل کرنے میں ان کی مسلسل کوششوں کو سراہا۔جمیل احمد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی بینکاری صنعت نے ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے اور مالی خدمات کی بلا تعطل فراہمی کے ذریعے مشکل وقت میں معیشت کو سہارا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے بینکوں کے مالی کارکردگی کے کلیدی اشاریئے کئی علاقائی ممالک کے مقابلے میں مضبوط رہے ہیں تاہم انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ مالی گہرائی اور شمولیت کو بہتر بنانے ، خاص طور پر زراعت اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (SMEs) کے شعبے میں ابھی کافی کام باقی ہے۔ انہوں نے بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ مالی ثالثی میں زیادہ فعال کردار ادا کرنے کے لئے اپنے کاروباری ماڈلز پر نظر ثانی کریں، مالی خدمات تک رسائی، استعمال اور معیار کو بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں ، مالی خواندگی کو بہتر بنانے میں زیادہ فعال کردار ادا کریں، صارفین کے لئے جدید مصنوعات فراہم کرنے کے لیے فِن ٹیک کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کریں اور صارف کے تجربے اور کسٹمر سروس کو بہتر بنانے پر کام کریں۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں چیف ایگزیکٹو آفیسر، نباف پاکستان ریاض نذر علی چنارانے تقریب کے منتظمین کے مستقل تعاون کو سراہا جس کے سبب مسلسل نویں سال اس تقریب کا انعقاد ممکن ہوا۔ انہوں نے شریک بینکوں اور مالی اداروں کی خدمات کا بھی اعتراف کیا ۔