نیویارک (نیوزڈیسک) ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ دھمکیوں کے بجائے ٹرمپ برکس کی ڈالر سے دوری کی وجہ ڈھونڈیں۔ انہوں نے امریکی ڈالر میں اقتصادی پابندیوں کا کھلم کھلا استعمال اور ممالک کو سزا دینے کیلئے ٹیرف میں اضافہ دوری کی اہم وجوہات قرار دے دیں۔ تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی تجارت کے لیے امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے کے لیے چین، روس کی حمایت یافتہ برکس کے رکن ممالک پر 100 فیصد محصولات عائد کرنے کی دھمکی دینے کے بجائے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ممالک تجارت کے لیے امریکی ڈالر کے استعمال سے کیوں دور جا رہے ہیں۔ بہت سے مبصرین کا خیال ہے کہ حالیہ تاریخ میں کچھ امریکی تنازعات، جیسے لیبیا میں کرنل معمر قذافی کو ہٹانے کی فوجی مہم، ان ممالک کی جانب سے امریکی ڈالر میں تیل کی فروخت سے ہٹنے کے اقدام کا نتیجہ، مثال کے طور پر، یا متبادل عالمی ادائیگی کے نظام کا حصہ بننا ہے۔ برکس ممالک کے خلاف تازہ ترین جارحانہ عمل اسی کا تسلسل ہے۔