اسلام آباد (ایجنسیاں)پاکستان اور روس کے درمیان 9 ویں بین الحکومتی کمیشن کا اہم اجلاس‘8 معاہدوں پر دستخط ہوگئے جبکہ وزیر پٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ حکومت نے قطر سے ایل این جی کے 5اضافی کارگوز کی خریداری ایک سال کیلئے موخر کردی‘روس سے خام تیل درآمد کرنے کی خبریں بالکل بے بنیاد اورغلط ہیں ‘ادھر پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آرایل )نے بھی وضاحتی بیان میں کہاہے کہ روس سے رعایتی نرخوں پر خام تیل خریداری کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔بدھ کو میڈیا سے گفتگو میں مصدق ملک کا کہناتھاکہ ملک میں ایل این جی سرپلس ہے‘ قطر سے 5 اضافی ایل این جی کارگوز کو موخر کردیا اور مزید 5 کارگوز پر بات چیت ہورہی ہے جنہیں موخر کیے جانے کا امکان ہے‘بجلی کارخانے ایل این جی نہیں خرید رہے‘درآمدی گیس مہنگی ہونے کے باعث نجی شعبہ ایل این جی نہیں خریدرہا۔ مصدق ملک نے کہا کہ روس سے رعایتی نرخوں پرخام تیل درآمد کرنے کی خبریں بالکل غلط ہیں‘ایساکوئی معاہدہ نہیں ہوا‘جب کوئی اچھی ڈیل ملے گی تو دیکھیں گے۔پاک ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیوں سے استثنیٰ لینے کی کوشش کریں گے‘اس سے متعلق مزید بات کرنا ملکی مفاد میں نہیں ہوگا۔ دریں اثناء بدھ کو ماسکو میں پاک روس 9ویں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرتوانائی اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔پاور ڈویژن کے مطابق روس اور پاکستان کے درمیان 8معاہدوں پر دستخط کئے گئے ۔ کامسیٹس اور پشاوریونیورسٹی کےروسی تعلیمی اداروں کے ساتھ معاہدے ہوئے جبکہ نیشنل وکیشنل ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ کمیشن (نیوٹیک) کا بھی روسی یونیورسٹی کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا۔ دیگر معاہدوں میں انسولین کی تیاری کے حوالے سے بھی دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پایا،دوطرفہ تجارت اور صنعتی شعبے میں تعاون سے متعلق بھی معاہدہ طے پا گیا۔پاکستان اورروس کے درمیان تجارتی ومعاشی تعاون کے فروغ کے حوالے سے بھی معاہدے پر دستخط کئے گئے۔