کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف، بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ ہر ادارے کی قدر ہے اور دل میں عزت ہے۔ہر ادارہ اپنا آئینی فرض نبھاتے ہوئے ان کی حدود میں رہے۔میاں صاحب نے بھی بہت سخت قسم کے بیانات دیئے ہیں۔ان کے خلاف تو کبھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ان کو ریڈ کارپٹ کرکے لائے اورڈیل دے دی ، عمر ایوب کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں،ہماری پوری قیادت کے خلاف ایف آئی آرز درج ہیں۔کارکن تحریک انصاف، طاہر عباس تارڑ نے کہا کہ دو تین لڑکے کنٹینر کے اوپر چڑھے،میں تو نما زپڑھ رہا تھا رب سے بات کررہا تھا میرا ادھر دھیان نہیں تھا۔جب رینجرز والے اوپر میرے پاس پہنچے۔ انہوں نے آکر مجھے دھکا دیامیں رب سے دعا مانگ رہا تھا ،اللہ تعالیٰ ان کو بھی ہدایت دے،جب وہ اوپر پہنچے تو انہوں نے مجھے دھکا دے کر نیچے گرا دیا، لڑکوں نے مجھے نیچے کیچ کرنے کی کوشش کی لیکن اتنی دیر تک میں نیچے گر چکا تھا۔چیئرمین تحریک انصاف، بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ عمر ایوب کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔ان کے پاس پشاور ہائی کورٹ کا آرڈر اور راہداری ضمانت بھی موجود ہے ان کی گرفتاری نہیں ہونی چاہئے۔ میرے خلاف پہلے سے تین ایف آئی آر درج ہیں۔ ہماری پوری قیادت کے خلاف ایف آئی آرز درج ہیں۔ہماری سیاسی جماعت ہے، ایک دوسرے سے اختلاف رائے بھی ہوتا ہے۔ جہاں تک ہلاک شدگان کی تعداد کی بات ہے ایک ہلاکت بھی بہت ہے۔جس نے ایک انسان کی جان لے لی اس نے گویا انسانیت کی جان لے لی۔انسانی جان کی بڑی قدر و قیمت ہے۔ہمارے پاس جو تعداد اس وقت موجود ہے وہ ہم پیش کرچکے ہیں ۔جو عدالت میں پیش ہورہے ہیں ان کو دیکھ رہے ہیں۔لاپتہ ہونے والے کارکنوں کا معاملہ بھی دیکھ رہے ہیں۔ہم نے فائنل کال دی، کسی لیڈر کو یہ نہیں کہا کہ اس وقت یہاں آنا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے مجھے کہا مجھے سب پر بھروسہ ہے، اتحاد برقرار رکھیں۔لاپتہ ہونے والے کارکنوں کا معاملہ بھی دیکھ رہے ہیں۔ہمارا جہاں بھی احتجاج ہوتا ہے پر امن رہتے ، گولی کیوں چلی؟بشریٰ بی بی نے کہا تھا ڈی چوک ہی جانا ہے۔سنگجانی جاتے یا ڈی چوک میں رہتے پر امن احتجاج ہونا تھا۔ کنٹینر سے گرنے والے کارکن طاہر عباس کے گھر جاکر ملاقات کی۔ ان کے دونوں ہاتھ فریکچر ہوگئے ہیں۔ ان کے الفاظ یہی ہیں کہ میں نے اللہ سے دعا مانگی اللہ ان کو بھی ہدایت دے۔