مناما (اے ایف پی)سعودی شہزادہ ترکی الفیصل نے گزشتہ روزنے امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیل کو نسل کش اور نسل پرست ریاست قرار دیا۔دو دہائیوں سے زائد عرصے تک سعودی عرب کے انٹیلی جنس چیف رہنے والے شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے سامنے پیش کیا جائے گا۔بحرین میں مناما ڈائیلاگ کانفرنس میں ان کا بیان غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر بات چیت روکنے کے بعد سعودی حکام کے بڑھتے ہوئے سخت بیانات کے بعد سامنے آیا ہے۔شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق اسرائیل نہ صرف ایک نسل پرست نوآبادیاتی ریاست ہے، بلکہ یہ نسل کشی کرنے والی ریاست بھی ہے،یہ غزہ کے عوام کی نسل کشی کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا ان لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ضروری اقدامات کرے جن پر بین الاقوامی فوجداری عدالت نے الزام عائد کیا ہے۔شہزادہ ترکی الفیصہ، جو امریکہ میں سعودی عرب کے سابق سفیر بھی رہ چکےہیں، نے کہا کہ امریکی ووٹروں کی جانب سے ٹرمپ کو ملنے والا مضبوط مینڈیٹ انہیں اس قابل بنا تا ہے کہ وہ مدبر سیاست دان کا کردار اداکریں جس کی دنیا کو بہت ضرورت ہے۔