• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیڈ لاک خاتمے کے قریب، مدارس بل میں تبدیلی کیلئے تجاویز ہیں، سینیٹر کامران

کراچی (ٹی وی رپورٹ) چیئرمین پاکستان علماء کونسل طاہر محمود اشرفی نےکہا ہے کہ مدارس کے معاملے کو سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہئے، مدارس کی رجسٹریشن مسئلہ نہیں بلاوجہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے،ون ونڈو آپریشن ہے، مدارس کا تعلق تعلیم کیساتھ ہے اور مدارس کو وزارت تعلیم کے ساتھ ہی کام کرنا ہے،جبکہ رہنما جے یو آئی سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ مدرسہ رجسٹریشن بل پر ڈیڈ لاک خاتمے کے قریب ہے، حکومت نے مدارس رجسٹریشن بل میں تبدیلیوں کیلئے کچھ تجاویز پیش کی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کی۔ شام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر ایئر مارشل (ر)سعید خان نے کہا کہ جتنی جلدی جو کچھ ہوا کسی کو توقع نہیں تھی،بشار الاسد کاایک مہینے قبل تک شام پر مکمل کنٹرول تھامجھے لگتا ہے ان کی انٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔نمائندہ ٹی آر ٹی ورلڈ صحافی حسن عبداللہ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں ہم آہنگی بہت بہتر تھی،13 جماعتوں نے بہت منظم اندا زمیں کام کیا اور انہیں واضح عوامی حمایت حاصل تھی۔ رہنما جے یو آئی ایف سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ مدرسہ رجسٹریشن بل پر ڈیڈ لاک خاتمے کے قریب ہے۔ یہ دونوں فریقین کیلئے ون ون صورتحال ہے۔حکومت کی جانب سے منظور ہونے والے بل میں کچھ تبدیلیوں کی تجاویز آئی ہیں۔ تجاویز پر مفتی تقی عثمانی سے اجازت لے لی مگر مولانا فضل الرحمن سے رابطہ نہیں ہورہا۔اسلئے پتہ نہیں کہ مولانا فضل الرحمن کا رد عمل کیا ہوگا۔مولانا نے اجازت دی تومعاملات شاید ٹھیک ہوجائیں۔ یہ وزارت تعلیم نہیں ہے یہ مذہبی تعلیم کاایک نیا ڈائریکٹوریٹ انہوں نے بنایا ہے جن کو ایک ریٹائرڈ ہیڈ کرتے ہیں۔ مدارس کی آزادی برقرار رہنی چاہئے کیونکہ اس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہم اپنی آزاد ی کو کسی اور کے ہاتھ میں نہیں دینا چاہتے۔عصری تعلیم پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے عصری تقاضوں کو بھی ہم پورا کرنا چاہتے ہیں۔ہمار اخدشہ یہ ہے کہ ہمیں ڈکٹیٹ کیا جائیگا۔ ہم نجی طور پر فنڈز اکٹھا کرتے ہیں تو ہم اپنی مرضی کے مطابق چلنا چاہتے ہیں۔ مگر قانون کے تابع بھی اپنے آپ کو رکھنا چاہتے ہیں۔اگر ہم آڈٹ اور قانون کے تابع رکھنا چاہتے ہیں پھر کسی کو کیا اعترا ض ہے۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل ، طاہر محمود اشرفی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک چیز 2019ء میں طے ہوئی۔ جس میں تمام اتحاد تنظیمات المدارس جو اس کی مخالفت کررہے ہیں انہوں نے دستخط کئے ہوئے ہیں۔اسوقت ملک میں15 ووٹ ہیں دس ووٹ کہتے ہیں وزارت تعلیم کے ساتھ منسلک ہونا چاہئے۔اب تک18ہزار400 مدارس وزارت تعلیم کے ساتھ اپنے آپ کو رجسٹرڈ کرچکے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کا اپنا نقطہ نظر ہے مگر پاکستان کے دس بورڈان کا اپنا نقطہ نظر ہے۔مدارس کا تعلق تعلیم کے ساتھ ہے اور مدارس کو وزارت تعلیم کے ساتھ ہی کام کرنا ہے۔
اہم خبریں سے مزید