راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) ماحولیاتی آلودگی کے سد باب کیلئے آج سےسنگل یوز شاپر بیگ کے خلاف ایک مرتبہ پھر آپریشن کرنے کا آغاز ہوگا۔55ارب سالانہ استعمال ہونے والے شاپر بیگ کو روکنے کیلئے پانچ جون کو ہونے والا آپریشن تاجروں اور مینو یکچرز کے دباؤ پر ملتوی کردیا گیا تھااور پھر رعایتی مدت دی گئی تھی جس کا اختتام 9 دسمبر کو ہوا۔محکمہ ماحولیات نے آج سے آپریشن دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ریگولیشن2023کے تحت 75 مائیکرون سے کم موٹائی والےتمام اقسام کے پولی تھین بیگز (آکسوبائیوڈیگریڈ ایبل) کی تیاری، فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی ہے۔ای پی اے پنجاب نے سنگل یوز پلاسٹک کے قوانین میں ترامیم کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہواہےجس کے تحت خلاف ورزی کے مرتکب کو پانچ ہزار سے پچاس ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا۔پابندی کا مقصدقدرتی طور پر تحلیل نہ ہونے والے پلاسٹک بیگز کو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم سے نکال کر ماحول کو محفوظ بنانا ہے۔ انڈسٹریل پیکنگ،پرائمری انڈسٹریل پیکنگ، میونسپل فضلہ،ہسپتالوں کا فضلہ اور دیگر خطرناک فضلہ کیلئے فلیٹ بیگز کے استعمال کی اجازت ہوگی۔