بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل) انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر کشمیری کمیونٹی نے ایک تقریب کا انعقاد کیا جس میں مقامی کمیونٹی کی مرد اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے دنیا بھر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے تحفظ سے دنیا بھر میں امن اور غربت کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے اگر افراد کو تعلیم، صحت اور معاشی مواقع جیسے حقوق ملیں تو ان کے لیے غربت سے نکلنا اور ایک بہتر زندگی گزارنا ممکن ہو سکتا ہے اس کے لیے حکومتوں، عالمی اداروں اور معاشرتی تنظیموں کا کردار بہت اہم ہے تاکہ انسانی حقوق کا احترام کرتے ہوئے غربت کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں آزاد کشمیر کے عوام نے اپنے حقوق کے لیے کامیاب جدوجہد کر کے پوری دنیا کے لیے ایک مثال قائم کی ہے کشمیریوں نے متحد ہو کر پُرامن احتجاج کیا اور اپنا حقوق منوائے یہ ہم سب کے لیے ایک مشعل راہ اور تقویت کا باعث ہے تقریب کا اہتمام یونائیٹد فار کشمیر تنظیم نے کیا تھا اس سے کونسلر عاشق حسین فردوسی نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل جدوجہد اور قربانیوں کے بعد ہی معاشرے میں حقوق حاصل ہو سکتے ہیں ہمیں متحد ہو کر اپنے حقوق کے لیے بھرپورآواز بلند کرنا ہو گی۔ تقریب سے سابق پارلیمانی امیدوار خالد محمود چوہدری، محمد انصر، راجہ عباس، انصر یعقوب، ماجد علی، جہانگیر نگیال، یاسر ظہیر کیانی، چوہدری مشتاق، فہیم ملک، سفینہ ملک، پروفیسر یعقوب، ناصر آمین، آصف خان، مسز شگفتہ، مسز لائبہ، صغیر احمد، پروفیسر عظمت، محمد جمیل، پروفیسر جلیل، چوہدری محمد صدیق، پروفیسر عظمت اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے دنیا بھر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے پاکستان میں حالیہ سیاسی بحران اور اس کے نتیجے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور حکومتوں کو مل کر ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جو عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں اور سیاسی، سماجی و معاشی امتیازات کا خاتمہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج عوام کا بنیادی حق ہے تحریک انصاف کے احتجاج پر پولیس اور دیگر اداروں کی طرف سے طاقت کے استعمال کا تناسب اور طریقہ کار انسانی حقوق کی بین الاقوامی روایات سے متصادم تھا، کیونکہ پرامن احتجاج کا حق بنیادی انسانی حق ہے اور اس کے دوران طاقت کا بے جا استعمال اسے پامال کرتا ہے۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سےمختلف سطحوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 کو بھارتی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی، جس کے بعد سے کشمیر میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہو گئی ہے۔ بھارتی فورسز نے کشمیری عوام کو جبر و تشدد کا نشانہ بنایا ہے جن میں ماورائے عدالت قتل، گرفتاریاں، تشدد، اور میڈیا پر پابندیاں شامل ہیں یومِ انسانی حقوق کے موقع پر، عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لئے مزید کوششوں اور گفتگو بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ کشمیری عوام کو ان کے حقوق مل سکیں۔ کشمیری رہنما یٰسین ملک جو بھارت کی قید میں ہیں، انصاف کے منتظر ہیں، انسانی حقوق کے علم بردار اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں کی آواز سنیں اور ان کے حقِ خودارادیت کا احترام کرے اور بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق مل سکیں۔