اسلام آباد (محمد صالح ظافر/ خصوصی تجزیہ نگار) تحریک انصاف کی قیادت سرتوڑ کوششوں کے باوجود حکمران اتحاد کومشروط مذاکرات پرآمادہ نہیں کر سکی جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات میں کسی قسم کا کرداراداکرنے سے متعلق لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے بتایاہے کہ’’ پی ٹی آئی رہنما ان سے تعزیت کے لئے آئے تھے‘ اس کے سوا کوئی بات نہیں ہوئی‘‘ ۔ بدھ کو پورا دن پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ حکومتی ارکان اور وزراء سے رابطوں کے لئے کوشاں رہے تاکہ مذاکرات کا بند دروازہ کھل سکے‘ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ایوان بالا میں صاف لفظوں میں اعلان کردیا کہ نو مئی کا فیصلہ ہونے تک وہ کچھ نہیں کرسکتے۔سینیٹر اسحاق ڈار نے جو وزیر خارجہ بھی ہیں حکومتی اتحاد کی جانب سے اعلی ترین سطح پریہ جواب باضابطہ طور پردیدیا ہے۔ ’’جنگ‘‘ کے خصوصی رپورٹنگ سیل کو حد درجہ قابل اعتماد ذرائع نے بدھ کی شب بتایا ہے کہ تحریک انصاف اور اسکے بانی کو اس سال مئی میں نو مئی کے واقعات کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے صدق دل سے معافی مانگنے کا جو مشورہ دیا گیا تھا یہ پیش کش اب غیر موثر ہوگئی ہے۔ ذرائع نے یاد دلایا ہے کہ بانی تحریک انصاف نے اس کی بجائے جنگ آزمائی کا راستہ اختیار کیا اور حکومت کو بلیک میل کرنے کا آپشن استعمال کیا جس سے پوری حکومتی مشینری جام ہو کر رہ گئی اور بحال ہوتی قومی معیشت کو روزانہ کی بنیاد پر دو سو ارب کا نقصان ہوا۔ اس صورتحال میں اب حکومت کی جانب سے کوئی بھی فریق مذاکرات کرے گا تو اسے بھی بانی تحریک اپنے سوشل میڈیا کے ذریعے ایسے معنی پہنا کر دوبارہ ہنگامے اور فساد کا ماحول تیار کرسکتا ہے یہی وجہ ہے کہ اب اسے کوئی دامن پکڑانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ اس دوران بدھ کی شب تحریک انصاف نے حکومتی اکابرین کو باور کرایا کہ وہ اپنی ان دو شرائط سے دستبردار ہورہے ہیں جو مذاکرات کے لئے اڈیالہ سے آئی تھیں اب وہ غیر مشروط مذاکرات کے لئے آمادہ ہے۔