• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2024 میں ہلاک 54 صحافیوں میں سے ایک تہائی غزہ میں اسرائیل کا نشانہ بنے، آر ایس ایف

فوٹو فلسطین کرونیکلز
فوٹو فلسطین کرونیکلز

صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کی جاری رپورٹ کے مطابق ایک سال (2024) کے دوران دنیا بھر میں 54 صحافی مارے گئے اور غزہ رپورٹرز کےلیے دنیا کا خطرناک ترین خطہ بن گیا ہے، جہاں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ان میں سے ایک تہائی صحافی مارے گئے۔

یہ دنیا بھر میں قتل کیے جانے والے صحافیوں کی ایک بڑی تعداد ہے، اکتوبر 2023 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جارحیت کے آغاز کے بعد سے یہ خطے میں قتل ہونے صحافیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

مجموعی طور پر اسرائیل غزہ میں گزشتہ 14 ماہ کے دوران 145 صحافیوں کو قتل کرچکا ہے، جن میں سے 42 اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ 

رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز کے سیکرٹری جنرل تھیباٹ برٹن کے مطابق مارے جانیوالے صحافیوں میں ایسے بھی جنکے بارے میں تحقیقات کے ذریعے یہ ثابت ہوا کہ انہیں نشانہ بنایا گیا تھا۔

آر ایس ایف (رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز) کے مطابق اسرائیلی فوج صحافیوں کی اموات کو چھپاتی نہیں بلکہ وہ انھیں دہشت گرد کہتی ہے۔

آر ایس ایف کے مطابق چین اور برما دنیا میں صحافیوں کے لیے سب سے بڑی اور تباہ کن جیلوں بن چکے ہیں۔ اسی طرح روس، پانچویں نمبر پر ہے، جو اپنی آزادی سے فرائض انجام دینے والے روسی اور یوکرینی صحافیوں کی آواز کو دباتا ہے۔ اسکے علاوہ 70 فیصد یرغمالی صحافی شام میں ہیں۔

آر ایس ایف کے مطابق غیر جنگ زدہ ملکوں میں میکسیکو صحافیوں کے خطرناک ترین ملک ہے جہاں اس سال 5 صحافی ہلاک ہوئے، جبکہ گزشتہ 5 سالوں میں مجموعی طور پر 35 صحافی ہلاک ہوئے ہیں۔

آر ایس ایف کے مطابق 55 صحافی اب بھی دنیا کے پانچ ممالک میں یرغمال ہیں، جن میں شام سرفہرست ہے، جہاں 70 فیصد یرغمالی صحافی ہیں۔ ان میں امریکی صحافی آسٹن ٹائس شامل ہیں جو 2012 میں دمشق کے قریب لاپتہ ہو ئے تھے۔ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے آر ایس ایف اور امریکی حکومت انکی تلاش کی کوشش کر رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید