پیرس(نمائندہ جنگ )یورپ کے لئےپی آئی اے کی پروازیں شروع ہونے کے منصوبے میں شبہات کااظہارکیا جارہا ہے ۔اوورسیز پاکستانیوں کو جنوری سے پاکستان قومی ایئرلائن کی پروازوں کے آغاز کی حکومتی وزرا اور پی آئی اے انتظامیہ کا دعویٰ کھٹائی میں پڑھنے کا خدشہ پیداہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فرانس میں مقیم پاکستانی ٹرولنگ بزنس سے منسلک بزنس مینوں کی طرف دسمبر میں پیرس سے اسلام آباد کےلئے چار فلائٹ چلانے کا اعلان کیا اور اس سلسلہ میں ٹکٹوں کا اجرا بھی کر دیا گیا مگر پاکستانی ہوابازی اٹھارٹی نے بغیر کسی وجہ کے چارٹرڈ فلائیٹ کی اجازت نہیں دی تاہم ٹریولُ ایجنسی مالکان نے مسافروں کو دوسری فلائٹ کے زریعے بھجوا دیا جبکہ دوسری طرف حکومت کی مسلسل چار سال جدوجہد کے بعد یورپی یونین کی طرف سے پاکستانی قومی ایئر لائین ’’پی آئی اے “ پر عائد پابندی کےباقائدہ خاتمہ کے اعلان کے بعد پی آئی اے انتظامیہ کی طرف 10جنوری 2025کو پیرس کےلئے پہلی فلائٹ سمیت دیگر پروازوں کا شیڈول جاری کرتے ہوئے 9دسمبر 2924 سے ٹکٹوں کے اجرا کا اعلان کیاجبکہ دوسری جانب قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے شعبہ انجینئرنگ کی انتظامیہ کی مبینہ غفلت اور ناقص کارکردگی کے سبب 34 جہازوں میں سے 17 طیارے گراؤنڈ ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ ذرائع کے مطابق بوئنگ 777 کے 12 طیاروں میں سے 7 گراؤنڈ ہیں، ایئر بس 320 ساختہ 17 طیاروں میں سے 7 گراؤنڈ ہیں، جب کہ 5 اے ٹی آر طیاروں میں سے 3 ناکارہ ہوگئے ہیں جب کہ صرف اے ٹی آر 2 طیارے فلائٹ آپریشنز میں حصہ لے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق طیاروں میں زیادہ تر طیارے انجن، لینڈنگ گیئر سمیت دیگر پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے گراؤنڈ کیے گئے ہیں۔ اس وجہ سے پی آئی اے کو کروڑوں ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔ پی آئی اے کے زیادہ تر طیارے کئی سالوں سے گراونڈ ہیں ان طیاروں میں سے زیادہ تر کے پرزے دوسرے جہازوں میں استعمال کیئے جا چکے ہیں۔ پی آئی اے کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیرس کےلئے آپریٹ ہونے والا جہاز تیار ہے اگر آپریٹ ہونے والے جہاز کو پیرس ایر پورٹ پر ٹیکنکل فٹنس کا سامنا کرنا پڑا تو ماضی کی طرح کہیں خدانخواستہ” پی آئی اے ”پر دوبارہ پابندی نہ لگ جائے۔