کراچی(اسٹاف رپورٹر) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے گھتی سلجھ رہی ہے، حتمی فیصلہ ہفتے تک سامنے آنے کا امکان ہے، بھارتی میڈیا نے جمعے کو دعوی کیا ہے کہ بھارت اور آئی سی سی نے نے پاکستان کی تمام شرائط مان لی ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی ماہ سے تعطل کے شکار اس اہم مسئلے کو حل کرانے میں آ سٹریلین بورڈ کے حکام نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ برسبین میں موجود آ ئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے کرکٹ آسٹریلیا کو تمام تفصیلات سے آگاہ کیا، انگلش بورڈ حکام بھی صورت حال کے حوالے سے رابطے میں رہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نے ہائبرڈ ماڈل کے تحت چیمپئنز ٹرافی کے بھارت کے علاوہ تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے، جبکہ بھارت کے مقابلے دبئی میں ہوں گے، پاکستان کے تین سال کے فیوژن ماڈل کو ہفتے کو آئی سی سی سے منظوری ملنے کا امکان ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بورڈ کے غیر سرکاری اجلاس میں آئی سی سی نے ہائبرڈ ماڈل کی منظوری دی، پاکستان اور بھارت میں اصولی معاہدہ بھی ہو گیا ہے، اسے ابھی تحریری شکل نہیں دی گئی ہے۔ 2026 کے ٹی20 ورلڈ کپ کیلئے پاکستان ٹیم بھارت نہیں جائے گی ، پاک بھارت لیگ میچ کولمبو میں کھیلا جائے گا، پاکستان 2027کے بعد آئی سی سی خواتین ٹورنامنٹ کی میزبانی کرے گا جبکہ 2026 کے ٹی20 ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ میچز کا معاملہ بعد طے ہو گا۔ ذرائع کے مطابق فیوژن فارمولے کےتحت چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان 5 میچز کیلئے دبئی، بنگلادیش اور سری لنکا سے بات کررہا ہے جبکہ بھارتی میڈیا نے دبئی کو بھارت کے میچوں کا وینیو قرار دیا ہے، بھارت کے کوالیفائی کرنے کی صورت میں سیمی فائنل اور فائنل بھی دبئی میں کھیلے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق میچز کی پاکستان سے منتقلی پر آئی سی سی نے پاکستان کو ازالے کی پیشکش کی تھی تاہم چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اجلاس میں اضافی معاوضے کی بات نہیں کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کو حتمی شکل دینے کے لیے پاک بھارت کرکٹ بورڈز میں مذاکرات ہوئے، جس میں معاملات کو تقریباً حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔ ہفتے کو تمام اسٹیک ہولڈر کی منظوری کے بعد باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔ دوسری جانب آئی سی سی ذرائع کے مطابق چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر تبادلہ خیال جاری ہے ، جوں ہی معاملات طے ہوں گے پریس ریلیز سے اعلان کردیا جائے گا، اگلے 24 گھنٹوں میں ساری بات سامنے آجائے گی۔ دریں اثنا بعض میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ براڈ کاسٹرز نے چیمپئنز ٹرافی کو 50 اوورز کے بجائے ٹی 20 فارمیٹ پر کرانے کی تجویز دی ہے، ان کا موقف ہے کہ وقت کی کمی کے باعث انتظامات کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پاکستان کر کٹ بورڈ ایونٹ پر ہونے والے اخراجات کے حوالے سے زر تلافی پر زور دے رہا ہے۔