لاہور(رپورٹ:آصف محمود بٹ)لاہور میں چین کے قونصل جنرل ژاؤ شیرین نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا ایک انتہائی اہم دورہ کیا۔ لاہور چیمبر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبائی دارالحکومت میں تعینات کسی چینی سفارتکار کا یہ دورہ چیمبر کے نومنتخب صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی کو ان کے انتخاب پر مبارکباد پیش کرنے اور جذبہ خیر سگالی کے لئے تھا۔ خصوصی نشست میں تجارتی و معاشی امور پر بھی بڑی سیر حاصل گفتگو کی گئی، ژاؤ شیرین نے کہا کہ چین پاکستانی تاجروں کو ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے اور پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت کئی منصوبے پاکستانی معیشت کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں ۔ چینی قونصل جنرل نے بتایا کہ حالیہ دورہ چین کے دوران پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے چینی حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پانچ سے زائد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ ان معاہدوں میں سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی، اور زراعت جیسے شعبے شامل ہیں، جن سے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان کو فائدہ ہوگا، پاک چین تعلقات کے حوالے سے خصوصی سیشن منعقد کیے جائیں اور چینی زبان سیکھنے کے کورسز کے فروغ کے لیے مزید تعاون فراہم کیا جائے ،سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی ترقی کے لیے بھی اہم ہے۔ میاں ابوذر شاد کا کہنا تھا کہ پاکستانی مصنوعات، خاص طور پر ٹیکسٹائل، حلال فوڈ، سرجیکل آلات اور ویلیو ایڈڈ اشیاء کی چینی مارکیٹ کی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں لہذا چین ان شعبوں میں پاکستان سے برآمدات بڑھائے دونوں ممالک کو آزاد تجارتی معاہدے کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، چیمبر کے عہدیداران نے پاکستانی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے کے لیے تجاویز پیش کیں اور کہا کہ پاکستان چین کو کوئلہ، ادویات، سرجیکل آلات، مکئی، تازہ پھل، نمک، اور چاول جیسی مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے۔انہوں نے تجارتی وفود کے تبادلے، مشترکہ نمائشوں، اور بی ٹو بی ملاقاتوں کو بڑھانے پر زور دیا تاکہ پاکستانی تاجروں کو مزید مواقع فراہم کیے جا سکیں۔