کراچی (اسٹاف رپورٹر )گلستان جوہر میں دو روز قبل فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی نوجوان لڑکی اور زخمی ہونے والی کم سن بچی کا واقعہ معمہ بن گیا۔ پولیس تا حال حقائق تک نہیں پہنچ سکی۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی شب گلستان جوہر کے علاقے بلاک 11حسین ہزارہ گوٹھ بلوچ کالونی کے قریب فائرنگ کے واقعے میں 18سالہ دعا دختر شاہر جاں بحق جبکہ 9ماہ کی انوشہ زخمی ہوگئی تھی ۔واقعہ کو 48 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی معاملے کی تہہ تک نہیں پہنچ سکی ۔واقعہ تاحال پراسرار ہے۔ پولیس نے واقعہ کو مشکوک قرار دے کر واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔مدعی کے مطابق وہ ڈیوٹی پر تھا جبکہ دعا اور انوشہ کو گولی لگنے کی اطلاع ملی تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے گولی کا کوئی خول نہیں ملا ہے۔پولیس کو شبہ ہے کہ قتل کی واردات میں گھر کا ہی کوئی فرد ملوث ہو سکتا ہے۔ زخمی ہونے والی انوشہ مقتولہ دعا کی بھانجی ہے۔ انوشہ کے والد دبئی میں مقیم ہیں جبکہ مقتولہ دعا کے اہلخانہ مسلسل بیانات تبدیل کررہے ہیں ۔واقعہ کے وقت گھر میں دعا کے کزن اور ماموں موجود تھے ۔ابتدائی تفتیش میں اہل خانہ نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ فائرنگ گھر کے باہر ہوئی،پھر انہوں نے بیان تبدیل کیا اور بتایا کہ واقعہ گھر کے اندر پیش آیا ہے،واقعہ کے وقت علاقے میں بجلی بھی گئی ہوئی تھی ۔ دعا کو جب گولی لگی تو اس کے ورثاء اسے زخمی حالت میں نجی اسپتال لے گئے تھے ، پولیس کو اطلاع ملنے پر پولیس نے مقتولہ کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لئے جناح اسپتال منتقل کیا ، اہل خانہ مستقل پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کررہے تھے تاہم پولیس نے مقتولہ کی لاش کا پوسٹ مارٹم کروالیا اور لاش کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا ۔پولیس نے مزید بتایا کہ اہلخانہ میں کچھ افراد کا کہنا ہے کہ دعا سوتیلی بیٹی ہے، کچھ کا کہنا ہے کہ سگی بیٹی تھی جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ دعا کو گود لیا گیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تمام پہلوؤں پر تفتیش کا جاری ہے ۔