• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سارہ شریف قتل کیس، والد اور سوتیلی ماں کو 30 سال قید کی سزائیں

لندن(آئی این پی)برطانوی عدالت نے پاکستانی نژاد بچی سارہ شریف کے قتل کیس میں اس کے والد اور سوتیلی والدہ کو 30 سال قید کی سزائیں سنا دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، 10 سالہ سارہ شریف اگست 2023 میں اپنے بستر پر مردہ پائی، اس کا جسم جگہ جگہ سے کٹا ہوا تھا اور زخموں کے نشانات واضح تھے، اس کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اور جلنے کے نشانات بھی پائے گئے تھے۔پوسٹ مارٹم سے پتا چلا کہ سارہ کے جسم پر 100 سے زیادہ زخم تھے اور کم از کم 25 ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔ ان کے 43 سالہ والد عرفان شریف نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے ان کی موت سے چند ہفتے قبل اسے کرکٹ کے بیٹ سے مارا تھا، اس نے اپنے ہاتھوں سے اس کا گلا گھونٹ دیا اور اس کی گردن کی ہڈی کو توڑ دیا۔عدالت نے سارہ شریف کے والد اور تیلی ماں کو 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، جس وقت سارہ کے والد اور ان کی سوتیلی ماں کو سزا سنائی جارہی تھی تب وہ مسلسل سر جھکائے زمین کو تکتے رہے۔جسٹس جان کاوناگ نے فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مقتول سارہ شریف کے کے بڑے بھائی یا اس کے چھوٹے بہن بھائیوں کے خلاف تشدد کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
اہم خبریں سے مزید