• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے صنعتی زونز کو پورٹ قاسم سے منسلک کرنیکا منصوبہ

اسلام آباد( اسرارخان ) حکومت نے پاکستان کے اسپیشل اکنامک زونز (SEZs) کے گرین ورژن کےلیے ان کا ایک جامع فضائی اور ڈرون سروے کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔ اس سروے میں صنعتی زونز کے وسائل اور چیلنجز کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے فضائی اور ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔یہ سروے، جو اقتصادی ترقی کے مواقع کی نشاندہی کے لیے ایک اہم قدم ہے، SEZs کی موجودہ حالت کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کرتا ہے اور ملک بھر میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور صنعتی ترقی کو بڑھانے کے لیے مستقبل کے اصلاحات کی بنیاد رکھتا ہے۔اس وقت پاکستان میں ملک بھر میں 21 نوٹیفائیڈ SEZs ہیں، جو سرمایہ کاری کے مختلف مواقع کو راغب کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ اہم صنعتی مراکز میں سندھ کے بن قاسم انڈسٹریل پارک، کورنگی کریک انڈسٹریل پارک، اور خیرپور SEZ شامل ہیں؛ ہری پور میں ہٹّر SEZ؛ خیبر پختونخوا کے نوشہرہ میں رشکئی SEZ؛ اور پنجاب میں M3 انڈسٹریل سٹی، ویلیو ایڈیشن سٹی، اور قائداعظم بزنس پارک شامل ہیں۔ مزید SEZs پنجاب، بلوچستان اور اسلام آباد میں بھی موجود ہیں، جن میں نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک شامل ہے، جو ترقی کے لیے وافر مواقع فراہم کرتا ہے۔بدھ کے روز، وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری، اور مواصلات عبدالعلیم خان کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران یہ نتائج پیش کیے گئے۔علیم خان نے SEZs کو سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بنانے کے لیے اصلاحات کی ایک سیریز کا اعلان کیا۔ وزیر نے کہا کہ تقریباً 150 اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں، جن کا مقصد ماحولیاتی لحاظ سے دوستانہ عمل کو فروغ دینا اور سرمایہ کاری کو "گرین پاکستان" منصوبے کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمارا مقصد ان SEZs میں چین سے صنعتوں کی منتقلی کو ترجیح دینا ہے۔" انہوں نے مزید کہا، "ہم چین سے آگے دیگر ممالک کو بھی پاکستان کے صنعتی زونز میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے اور سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔"علیم خان نے SEZs کے درمیان رابطے کو بڑھانے کے منصوبوں کا اعلان کیا، خاص طور پر کراچی کے صنعتی زونز کو پورٹ قاسم سے منسلک کرنے کاہے تاکہ آپریشنز اور برآمدات کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے سرمایہ کاری بورڈ (BOI) کو ون ونڈو سہولیات کی دستیابی اور سرمایہ کاروں کے لیے مضبوط حفاظتی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی۔غیر ملکی سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے کے لیے، وزیر نے بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں کو ممکنہ سرمایہ کاروں کے ساتھ رابطہ مضبوط کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے "پرائیڈ آف پاکستان" کے نام سے ایک گروپ بنانے کی تجویز دی تاکہ ان کے تعاون کو تسلیم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، وزیر نے تجویز پیش کی کہ ان سرمایہ کاروں اور وزیر اعظم کے درمیان ایک ملاقات کا اہتمام کیا جائے تاکہ پاکستان کی اقتصادی ترقی پر اعتماد کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔اجلاس کے دوران، عہدیداروں نے "آسان کاروبار ایکٹ 2024" پر تبادلہ خیال کیا، جس کا مقصد کاروباری عمل کو آسان بنانا ہے، اور ایک بزنس فیسلیٹیشن سینٹر کی تعمیر کے منصوبے پر غور کیا۔ وفاقی سیکرٹری BOI نے حالیہ کامیابیوں کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کرتے ہوئے کہا کہ SEZs میں کئی دیرینہ مسائل پچھلے چھ مہینوں میں حل کر لیے گئے ہیں۔وزیر نے BOI کو اپنی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت کی، بشمول وزیر اعظم کے لیے ایک جامع پریزنٹیشن تیار کرنا۔ انہوں نے کہا، "ہم تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے،" اور بورڈ کو ایک ہفتے کے اندر اہم اقدامات مکمل کرنے کا ٹاسک دیا۔علیم خان نے SEZs میں حالیہ پیش رفت کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا، جو سرمایہ کار دوست ماحول کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اشارہ دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ SEZs ملک بھر میں اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور صنعتی صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
اہم خبریں سے مزید