• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے میزائل امریکا تک کو نشانہ بنا سکتے ہیں، وائٹ ہاؤس کا دعویٰ

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے جمعرات کو کہا کہ جوہری ہتھیار رکھنے والا پاکستان طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل بنانے کی صلاحیتوں کو ترقی دے رہا ہے، جو بالآخر اسے جنوبی ایشیا سے باہر کے اہداف، بشمول امریکہ پر نشانہ لگانے کے قابل بنا دے گا۔ امریکی قومی سلامتی کے نائب مشیر جان فنر نے کہا کہ اسلام آباد کے اقدامات اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے مقاصد کے حوالے سے "حقیقی سوالات" اٹھاتے ہیں۔ ہمارے لیے پاکستان کے اقدامات کو امریکہ کے لیے ابھرتے ہوئے خطرے کے علاوہ کچھ اور سمجھنا مشکل ہے، کارنیگی اینڈوومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "پاکستان نے انتہائی جدید میزائل ٹیکنالوجی تیار کی ہے، طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل نظام سے لے کر ایسے آلات تک جو بڑے راکٹ موٹرز کی جانچ کو ممکن بنائیں گے۔ اگر یہ رجحان جاری رہا تو "پاکستان کے پاس جنوبی ایشیا سے کہیں زیادہ دور اور امریکا سمیت باہر کے اہداف پر نشانہ لگانے کی صلاحیت ہوگی۔دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس میں کہا ہےکہ امریکا عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو برقرار رکھنےکے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان امریکا کا اہم شراکت دار ہے، پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق تحفظات واضح ہیں، لانگ رینج بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار دیرینہ پالیسی ہے۔
اہم خبریں سے مزید