• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین سے جدید جے۔35 اے لڑاکا طیارے کا حصول، بھارت میں گھبراہٹ

اسلام آباد (صالح ظافر/خصوصی تجزیہ نگار) بھارت میں اخباری اطلاع پر سخت گھبراہٹ کا اظہار ہو رہا ہے کہ پاکستان چین سے دنیا کے جدیدترین جے۔35اے لڑاکا طیارے حاصل کررہا ہے یہ کثیر المقاصد طیارے جن کی فی الوقت تعداد چالیس بتائی جا رہی ہے پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہو گا جو چین سے خریدے گا۔

 توقع ہے کہ دو سال میں یہ طیارے پاکستان کی فضائیہ کو سونپ دیئے جائیں گے جنہیں اڑانے کے لیے پاکستانی ہواباز تربیت حاصل کرنے کی غرض سے چین پہنچ گئے ہیں ۔

بھارتی اخبارات نے حکمران چینی کمیونسٹ پارٹی کے ترجمان اخبار کی اطلاع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ففتھ جنریشن کا یہ طیارہ جب پاکستان کی فضاؤں میں پہنچ جائے گا تو اس سے بھارت کے ساتھ پاکستان کی فضائی قوت کا توازن متاثر ہو گا۔

 یاد رہے کہ بھارت نے حال میں فرانس سے جدید ترین ریفل طیارے حاصل کیے ہیں جنہیں ففتھ جنریشن کا طیارہ قرار دیا گیا ہے حالانکہ فنی لحاظ سے یہ فورتھ جنریشن کی نئی شکل ہے بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس طیارے کو حاصل کرنے کی غرض سے خود پیرس گئے تھے اور اُنہوں نے طیارے کی حوالگی کے موقع پر اطس کی حفاظت کے ہندووانہ رسوم ادا کی تھیں اور منتر پڑھے تھے۔

 بھارتی اخبارات نے ہانگ کانگ سے شائع ہونے والے چینی اخبار ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ طیارے پاک فضائیہ کو علاقے میں بالادستی او ر برتری دلائیں گے ، راڈار پر نظر نہ آنے والے یہ طیارے جنگی ٹیکنالوجی امریکا کے جدید ترین سیٹلتھ۔35اے کی مانند ہے دو انجن اور ایک ہوا باز کی گنجائش رکھتا ہے ۔

 یہ جدید چینی طیارے بتدریج امریکہ ساختہ ایف۔16 اور فرانس کے میراج طیاروں کی جگہ لیں گے جو نسبتاً پرانے ہو رہے ہیں چین نے ان طیاروں کی پاکستان کے لیے فراہمی کے ضمن میں سرکاری طور پر کوئی اطلاع تاحال فراہم نہیں کی ۔

 واضح رہے پاکستان چین کا دوسرے جدید ترین جے 20کو اپنے بیڑے میں شامل کر چکا ہے جسے فرانس ساختہ ریفل کے ہم پلہ تصور کیا جاتا ہے پاکستان چین کے اشتراک سے جدید جے۔17تھنڈر طیارے تیار کررہا ہے جس کی مختلف اقسام پاک فضائیہ میں اس کی ریڑھ کی ہڈی کا درجہ حاصل کر چکے ہیں بھارتی اخبارات نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ پاکستان نے چین سے جدید ترین چار فریگیٹ اپنی بحریہ کے لیے حاصل کیے ہیں جنہیں حالیہ برسوں میں پاک بحریہ کا حصہ بنایا جا چکا ہے جس کی بدولت پاک بحریہ کو بحیرہ عرب اور بحرہند میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت حاصل ہو گئی ہے 

یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاک فضائیہ کے لیے حاصل کیے جانے والے جے 35-اے کثیر القاصد لڑاکا طیارے فضا کے ساتھ بحری دفاع میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید